|

وقتِ اشاعت :   July 31 – 2017

پنجگور :  جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی سکریٹری جنرل اور ڈپٹی چیرمین سینٹ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ بلوچستان میں اکثر اقتدار نواب اور سرداروں کے پاس رہی ہے اور مڈل کلاس بھی وزارت اعلی پر شراکت دار رہے مگر بلوچستان کے عوام کی زندگیوں میں کوئی تبدیلی نہیں ائی قوم پرست اقتدار تک پہنچنے کے بعد عوام کو بھول جاتے ہیں ۔

سی پیک اور گوادر پورٹ جمعیت کے ائیڈیاز ہیں جہنیں اج کچھ لوگ اپنے کھاتے میں ڈال کر سیاست کررہے ہیں سانحہ مستونگ عالمی استعمار کی سازش تھی جس میں مجھے راستے سے ہٹانے کی کوشش کی گئی مگر اس دوران جو معصوم بچے شہید ہوئے ان کی عمریں دس سے بارہ سال تھیں ان کا کیا قصور اور گناہ تھا اختلاف ہم سے تھا اور ہماری قیادت کو عالمی استعمار رکاوٹ سمجھتا ہے اس لیے ہم پر حملے ہوتے ہیں تاکہ ہم مسلمانوں کو اکھٹا کرنے کی پالیسوں سے دست کش ہوجائیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجگور میں ایک بڑے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس دوران ورکر کی اواز کے حاجی محمد یاسین زہری حاجی ایوب دہواری محمدانور داودی اور دیگر نے اپنے ساتھیوں سمیت جمعیت علمائے اسلام میں شمولیت اختیار کرکے ورکر کی اواز کو جمعیت میں ضم کرنے کا بھی اعلان کیا جلسہ سے صوبائی صدر مولونا فیض محمد جنرل سکریٹری ملک سکندر یونس عزیز زہری صلعی امیر حافظ محمد اعظم صوبائی نائب امیر مولانا عبداللہ جتک حاجی مقبول احمد سابق صوبائی وزیر میر غلام جان جنرل سکریٹری حاجی عبدالعزیز حاجی عطاء اللہ بلوچ حاجی یاسین زہری ایوب دہواری نے بھی خطاب کیا ۔

مولانا حیدری نے کہا کہ 2018 میں جمعیت ملک بھر سے کامیابی حاصل کرکے حکومت بنائے گی کسی کو زبردستی عوام کے حق رائے دہی کے اگے رکاوٹ بننے نہیں دینگے

عوام اگر متحد ہوئی تو کسی کی یہ مجال نہیں ہے کہ وہ اپنی مرضی کے فیصلے مسلط کرے انہوں نے کہا کہ عالمی استعمار کا مجھ سے اور میری قیادت سے اختلاف اس بات پر ہے کہ ہم عالم اسلام کی یکجہتی کی بات کرتے ہیں وہ ہمیں رکاوٹ سمجھ کر راستے سے ہٹانے کی سازش کررہا ہے ۔

سانحہ مستونگ میں خودکش حملے کے پھیچے عالمی استعمار کا ہاتھ کارفرما رہا اس سانحہ میں تو محفوظ رہا مگر جن لوگوں کی شہادتیں ہوئیں ان کا کیا قصور تھا اس میں وہ بچے بھی شہید ہوئے جن کی عمریں دس سے بارہ سال تھیں

انہوں نے کہا کہ ملک میں اس وقت ایک بھونچال اگیا ہے وزیراعظم کو سپریم کورٹ نے نا اہل قرار دیا ہے بعض لوگ اس فیصلے کو تاریخ ساز قرار دے رہے ہیں تو بعض لوگ سیاہ دن قرار دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کو بھٹو کیس سے جوڑ کر تاریخ کے حوالے کیا جائے اور جمعیت پارلیمنٹ اور جمہوری اداروں کی مظبوطی کاخواہاں ہے مسلم لیگ کی اپنی منشور اور پروگرام ہے جس کو وہ وزیر اعظم بناتے اور نامزد کرتے ہیں اپنے فیصلوں میں خودمختیار ہیں ۔

مولانا حیدری نے کہا کہ سی پیک دولت کا ایک سلاب ہے اور اس سیلاب کو زخیرہ کرنے کے لیے بند باندھنا چائیے اور گوادر سے پنجگور اور دیگر علاقوں میں صنعتی زون قائم کیئے جائیں تاکہ جو خدشات ہیں وہ خوشالی سے بدل جائیں۔