|

وقتِ اشاعت :   August 1 – 2017

کوئٹہ: عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغرخان اچکزئی نے انصاف تک رسائی میں وکلاء برادری کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ وکلا ء برادری ہمارا اہم اثاثہ ہے جن کے بغیر ہم حق اور انصاف کی جدوجہد میں کامیابی حاصل نہیں کرسکتے ۔

وکلاء نے ہمیشہ جمہوری سیاسی جدوجہد میں اہم کردار ادا کیا ہے 8اگست کے سانحے میں جو وکلاء شہید ہوئے وہ اس صوبے کی امیدوں کا مرکز تھے سفاک اور انسان دشمن عناصر نے ایک ہی حملے میں انہیں ہم سے چھین لیا ۔

اس واقعے سے متاثرہ گھرانوں کو حکومتی سطح پر تاحال مطمئن نہیں کیا جاسکا لواحقین کو اس سوال کا جواب چاہئے کہ ان کے پیارے کیوں شہید کئے گئے اور ان کے قتل عام میں ملوث عناصر کے خلاف اب تک کیا کارروائی ہوئی جب تک اس سوال کا جواب نہیں ملتا لواحقین مطمئن نہیں ہوں گے۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے پیر کو صوبائی سیکرٹری اطلاعات مابت کاکا کے ہمراہ ہائیکورٹ بار روم میں ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن ، بلوچستان بار کونسل اور ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔

اس موقع پر ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر شاہ محمد جتوئی،کوئٹہ ڈسٹرکٹ بار کے صدر کمال خان کاکڑ ایڈووکیٹ‘ منیر احمدکاکڑایڈووکیٹ‘سلیم لاشاری ایڈووکیٹ‘ اقبال کاسی ایڈووکیٹ‘کرم خان بازئی ایڈووکیٹ‘امین اللہ غرشین ایڈووکیٹ،امجد خان اچکزئی ،ایڈووکیٹ،اسدخان ترین و دیگر وکلاء رہنماء بھی موجود تھے ۔

اے این پی کے صوبائی صدر نے وکلاء نمائندوں کو سانحہ8اگست کی پہلی برسی کے موقع پر پارٹی کے زیراہتمام تعزیتی ریفرنس میں شمولیت کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال8اگست کو سول ہسپتال میں جو افسوسناک واقعہ پیش آیا۔

اس کی نوعیت دہشت گردی اور بدامنی کے دیگر واقعات سے بہت مختلف تھی اس سانحے میں وہ سینئر اور جونیئر وکلاء ایک ساتھ شہید ہوگئے جن سے نہ صرف ان کے گھرانوں کی بہت امیدیں وابستہ تھیں بلکہ وہ اس پورے صوبے کی امیدوں کا مرکز بن رہے تھے۔

ایک سال گزرنے کے باوجود حکومتی سطح پر سانحہ8اگست کے محرکات کا پتہ چلایا گیا اور نہ ہی لواحقین و متاثرہ خاندانوں کو مطمئن کیا گیا بلکہ حکومتی سطح پر اتنے بڑے سانحے کو معمول کی دہشت گردانہ کارروائی کی طرح لیا گیا۔

جس کی وجہ سے لواحقین اور متاثرہ خاندانوں ہی نہیں بلکہ پورے صوبے کے عوام میں بہت بے چینی پھیلی ۔

انہوں نے کہا کہ لوگوں کو انصاف کی فراہمی میں وکلاء برادری کا انتہائی اہم کردار ہے جس سے کسی کو انکار نہیں وکلاء برادری ہی کی بدولت عام عوام اپنے حق کے حصول کے لئے لڑتے ہیں مگر8اگست کے خونی واقعے میں وکلاء کے ساتھ ساتھ ان لوگوں کو بھی مارنے کی کوشش کی گئی جن کے کیسز یہ وکلاء لڑرہے تھے۔

عوامی نیشنل پارٹی ہمیشہ سے دہشت گردی اور شدت پسندی کے خلاف ایک دیوار بن کر کھڑی رہی ہے8اگست کے بعدحکومتی سطح پر جس بد ترین غفلت اور غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا گیا وہ کسی صورت قابل معافی نہیں بلکہ اس غفلت اور غیر ذمہ داری پر صوبے کے عوام حکومت میں شامل لوگوں سے مزید مایو س ہوگئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ایک سال گزرنے کے باوجود تاحال اس واقعے کے محرکات کا پتہ لگایا گیا اورنہ ہی لواحقین کو مطمئن کرنے کی کوشش کی گئی جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے انہوں نے وکلاء نمائندوں سے اپیل کی کہ وہ پارٹی کے زیراہتمام شہدائے 8اگست کی پہلی برسی کے موقع پر منعقدہ تقاریب میں بھرپور شرکت یقینی بنائیں ۔