|

وقتِ اشاعت :   August 2 – 2017

دوحہ / ریاض: قطر نے چار عرب ممالک کی طرف سے پیش کردہ مشروط مذاکرات کا مطالبہ ردکرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم پر عائد پابندیاں عالمی قوانین کے خلاف ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق قطر ی وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمن الثانی نے کہا ہے کہ ہم پر عائد پابندیاں عالمی قوانین کے خلاف ہیں، الجزیرہ چینل سے بات کرتے ہوئے انھوںنے کہا کہ ہم پر پابندیاں لگانے والے ممالک عالمی قوانین کی خلاف ورزی سے بے خبر ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز سعودی عرب ،بحرین،متحدہ عرب امارات اور مصر کے وزرائے خارجہ نے بحرین میں ملاقات کے دوران قطر کے ساتھ مشروط بات چیت کا عندیہ دیا تھا، بحرین کے وزیر خارجہ شیخ خالد بن احمد الخلیفہ نے کہا کہ اگر قطر دہشت گردوں کو مالی اعانت بند کرتے ہوئے ہماری 13شرائط مان لے تو بات چیت ہو سکتی ہے۔

دوسری جانب کینیڈا میں شہری ہوابازی کی عالمی تنظیم ایکائو نے سعودی عرب، مصر، بحرین اورمتحدہ عرب امارات کیخلاف قطر کی درخواست مسترد کردی، قطر کی درخواست پر ایکائو کا ہنگامی اجلاس منعقد ہوا، ایکائو کے سربراہ نے شروع میں ہی یہ بات واضح کردی کہ سیاسی امور پر کوئی بات نہیں ہوگی اور صرف تکنیکی امور ہی زیر بحث لائے جائیں گے۔

ادھر قطر کے وزیر نقل و حمل نے خلیجی عرب ممالک پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ بائیکاٹ کا فیصلہ قا نون کی روح سے عاری ہے اور یہ قطر کی ناکہ بندی کا حصہ ہے، دریں اثنا قطر کے وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمن الثانی نے امریکہ، برطانیہ اور فرانس کے ہم منصب ریکس ٹلرسن، بوریس جانسن اورجین لیوس لی ڈرائن کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کی اور خلیج کے حالیہ بحران اور پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا جبکہ مذکورہ 3 ممالک کے وزرائے خارجہ اس سے قبل اپنے خلیجی دوروں میں اس بحران کو ڈائیلاگ کے ذریعے حل کرنے کے لیے تعاون کا اظہار کر چکے تھے۔