|

وقتِ اشاعت :   August 9 – 2017

کوئٹہ: صدر مملکت ممنون حسین کی بلوچستان یونیورسٹی میں متوقع آمد کے موقع پر کئی سالوں سے نظر انداز شہر کی سب بڑی شاہراہ سریاب روڈ کے آدھے حصے کی قسمت جاگ اٹھی ۔ کئی مہینوں سے سڑک کے کناروں اور فٹ پاتھوں پر پڑا کچرہ اٹھالیا گیا۔ اسٹریٹ لائٹ پر لگائے گئے پوسٹرز اور سیاسی جماعتوں کے جھنڈے بھی اتار لئے گئے۔سریاب روڈ کایونیورسٹی سے آگے کا حصہ تاحال کچرے کے ڈھیر کا منظر پیش کررہا ہے۔

تفصیل کے مطابق صدر مملکت ممنون حسین بلوچستان کی تاریخ میں پہلی بار بلوچستان یونیورسٹی کے کانووکیشن میں شریک ہوں گے۔وہ بذریعہ سڑک گورنر ہاؤس سے زرغون روڈ ، سریاب پل اور سریاب روڈ کے راستے بلوچستان یونیورسٹی پہنچیں گے جہاں وہ نئے تعمیر ہونیوالے ایکسپو سینٹر میں منعقدہ یونیورسٹی کے 14ویں کانووکیشن میں تین سو سے زائد پی ایچ ڈی، ایم فل ،پوسٹ گریجویٹ اور گریجویٹ طلباء و طالبات میں ڈگریاں تقسیم کرینگے۔ 

صدر کی آمد کے موقع پر سیکورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ سادہ وردیوں میں اہلکار پہلے سے ہی سریاب کے مختلف علاقوں میں تعینات کردیئے گئے ہیں۔ دوسری جانب صدر کی آمد کے موقع پر سریاب روڈ کے ایک حصے کا نقشہ ہی بدل گیا ہے۔

سریاب کے نو تعمیر شدہ پل سے لیکر یونیورسٹی تک سڑک کے کنارے اور فٹ پاتھوں پر کئی مہینوں اور ہفتوں سے پڑا کچرہ اٹھالیا گیا۔ سڑک کے دونوں کناروں پر سالوں سے پڑے مٹی کے ڈھیر بھی صاف کردیاگیا۔ جبکہ میٹروپولیٹن کارپوریشن کے درجنوں اہلکاروں نے صفائی مہم میں حصہ لیا جبکہ کرینوں کے ذریعے زبوں حالی کے شکار کھمبوں پر نصب سیاسی جماعتوں کے انتخابی پوسٹرز اور جھنڈے بھی اتار لئے گئے۔ کئی سالوں سے مسلسل نظر انداز ہونیوالے علاقے میں اچانک صفائی و ستھرائی دیکھ کر شہری بھی حیران ہوگئے۔ 

جبکہ برما ہوٹل سے لیکر سریاب روڈکسٹم تک شہر کی اس بڑی شاہراہ کے دوسرے حصے میں اب بھی جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں۔ اسٹریٹ لائٹس دس سالوں سے روشن نہیں ہوئیں۔ سریاب روڈ کے رہائشیوں نے اس صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ میٹروپولیٹن اور دیگر متعلقہ ذمہ داروں کو نظر انداز علاقوں کی صفائی کا خیال صرف وی آئی پی شخصیات کی آمد کے موقع پر ہی آتا ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ صدر مملکت صوبے کیلئے کچھ کریں یا نہ کریں لیکن ہر چند ماہ کوئٹہ کا دورہ کرکے شہر کی مختلف شاہراہوں بالخصوص نواحی علاقوں کو اپنی آمد کا شرف بخشیں تاکہ متعلقہ ذمہ داروں کو ان علاقوں میں صفائی ستھرائی کا ہی خیال آجائے۔شہریوں نے یہی مطالبہ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ بلوچستان سے بھی کیا ہے۔