|

وقتِ اشاعت :   August 18 – 2017

خضدار : محکمہ پولیس میں اصلاحات ناگزیر نظام کی کمزوری یا افراد کی قلت بلوچستان کے بیشتر اضلاع کے ضلعی سربراہان ( ایس ایس پیز) کی جگہ پرجونیئر پولیس افسران ( ڈی ایس پیز ) براجمان، امن و امان کی بہتری پر منفی اثرات وزیر اعلی بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری سے نوٹس لینے کی اپیل ۔

تفصیلات محکمہ پولیس کی کارکردگی مجموعی طور پر برا نہیں صوبے میں متعددسنیئر پولیس آفیسر ز اور اہلکار دہشت گردی کی بھینٹ چڑھ کر نہ صرف پولیس فورس کا سر فخر سے بلند کیا بلکہ کئی قیمتی جانوں کو بچا کر امر با المعروف و نہی عن المنکر کا حق ادا کیا لیکن موجودہ سیٹ اپ میں محکمہ پولیس میں مزید اصلاحات کی اشد ضرورت ہے اور بگاڑ کی اصل وجہ بھی یہیں سے شروع ہوتا ہے ۔

قلات ڈویژن کے تمام اضلاع کے ضلعی سربراہان حتی کہ ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کے پولیس آفیسر بھی جو قانون اور قوائد کے مطابق گریڈ اٹھارہ یا انیس کے ہونے چاہیئے لیکن ایسا نہیں قلات ڈویژن تمام اضلاع میں جونیئر آفیسرز گریڈ سترہ ڈی ایس پی رینک کے آفیسر ز تعینات ہیں جس کی بنیادی وجہ سفارش کلچر ہے سفارش کلچر سے ہی نظام کا حلیہ بگڑا ہوا ہے جہاں سینیئر اور جونیئر کا تمیز قانون اور قوائد کے صفحوں سے غائب ہو وہاں انصاف کا حصول مشکل ہوجا تا ہے اگر ہم ملک کے دوسرے صوبوں کے امن و امان کا جائزہ لیں تو تب ہمیں احساس ہوگا کہ ہم کہاں اور کس حال میں ہیں ۔

حالانکہ پولیس کی ذمہ داریوں میں صوبے کا صرف پانچ فیصد حصہ شامل ہوتا ہے جہاں اسے امن و امان کی بحالی کو یقینی بنانے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے باقی علاقے تو لیویز کنٹرول کر رہی ہے جہاں امن و امان کی صورتحال تسلی بخش ہے بعض مقامات پر شہری علاقوں میں بھی پولیس کے ساتھ لیویز کی خدمات میں شامل ہوتی ہیں اس کے علاوہ بلوچستان کانسٹبلری کی صورتحال بھی قلات زون میں مختلف نہیں بلوچستان کانسٹیبلری کا زونل کمانڈنٹ بھی مطلوب معیار پر پورا نہیں ۔

واضح رہے سپریم کورٹ آف پاکستان نے اس متعلق پہلے ہی فیصلہ دیا ہے کہ پہلے سینئر آفسران کو اہمیت دی جائے یہاں صورتحال مختلف ہے سی ایس پی آفسران پوسٹنگ کے منتظر ہیں جبکہ جونیئر آفسر گریڈ اٹھارہ و انیس کے اسامیوں گریڈ سترہ کے آفسران تعینات ہیں ایک جانب سپریم کورٹ کی حکم عدولی تو دوسری جانب جونیئر کی تعیناتی کی وجہ سے امن و امان کی صورتحال خراب ہوتی جا رہی ہے ۔

بلوچستا ن خصوصا قلات ڈویژن کے عوامی حلقوں اور سیاسی و سماجی تنظیموں سے وابستہ افراد نے وزیر اعلی بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری اور صوبائی وزیر داخلہ سے اپیل کی ہے کہ صوبے کے ان تمام اضلاع میں سنیئر پولیس افسران کی تقرری کو یقینی بنایا جائے جہاں جونیئر رینک کے پولیس افسران تعینات ہیں وہاں پر سنیئر پولیس افسران کو تعینات کیا جائے ۔