|

وقتِ اشاعت :   August 19 – 2017

گوادر: ضلع کیچ کے دیہاتی علاقوں میں قحط کی صورتحال پیدا ہو چکی ہے پانی نا پید اور لوگ ہجرت کرنے پر مجبور ہیں انسان اور جانور ایک ہی جوہڑ میں پانی پیتے ہیں انسانی المیہ جنم لے رہا ہے سابق صوبائی وزیر میر ظہور احمد بلیدئی کی میڈیا سے گفتگو۔

ممتاز سیاسی رہنما اورسابق صوبائی وزیر میر ظہور احمد بلیدئی نے ضلع کیچ میں قحط سالی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ضلع کیچ کے دیہاتی علاقوں میں قحط ہے گزشتہ چار سال سے بارشیں نہ ہونے سے پانی کی قلت شدت اختیار کر چکا ہے زیر زمین پانی کے ذخائر ختم ہو گئے ہیں لوگ بوند بوند پانی کو ترس رہے اور مال مویشی مر رہے ہیں۔

مختلف دیہاتوں میں دور دور تک پانی کا نام و نشان نہیں جس سے لوگ اپنے مال مویشی نیلام کرکے ہجرت کرنے پر مجبور ہیں جبکہ کئی علاقوں میں جانور اور انسان ایک ہی جوہڑ میں پانی پینے پر مجبور ہیں۔

جس سے موذی اور وبائی امراض جنم لے سکتے ہیں اور انسانی المیہ پیدا ہو سکتا ہے لیکن افسوس ناک بات یہ ہے کہ برسر اقتدار حکومت کو عوام اور عوامی مسائل سے کوئی دلچسپی اور وہ ایک ہی ایجنڈے پر کام کر رہا ہے کہ کرپشن سے کتنا مزید پیسہ کمایا جائے اور مال بٹوراجائے حالانکہ انہیں ان تمام علاقوں کی صورتحال کا اچھی طرح سے علم ہے ۔

انہوں نے کہا کہ عوامی نمائندوں کی انسانی اہم مسئلے پر خاموشی ایک مجرمانہ عمل ہے اور انکے طرزعمل اور طرز زندگی سے لگتاہے عوام انکے ترجیحات میں شامل نہیں ،ترقی اور تعمیر کے بڑے دعوے کیئے جاتے ہیں لیکن زمینی حقائق بر عکس ہیں ترقی کے نشانات دور بین سے بھی نہیں دیکھے جا سکتے۔

سکول کھنڈرات کا منظر پیش کر رہے ہیں ہسپتالوں میں مکڑیوں اور چمگادڑوں نے گھر کرلی ہے ،حکومتی فنڈز کے استعما ل کا کہیں اتا پتا نہیں کہ خرچ کیئے جا رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت فوری طور پر متاثرہ علاقوں کو قحط زدہ قرار دے ٹینکروں کے ذریعے پانی کی فراہمی کا آغاز کرے اور میڈیکل ٹیم بھیجی جائے اگر فوری طور پر خشک اور قحط سالی پر توجہ نہیں دی گئی تو متاثرہ علاقوں کے عوام سراپا احتجاج بن کر سڑکوں پر نکلے گی پھر نا اہل حکومتی نمائندوں کو بھاگنے کا موقع بھی نہیں ملے گا ۔