|

وقتِ اشاعت :   August 19 – 2017

گوادر :  سندھ کے آٹھ ہزار ٹرالر گوادر کے ساحلوں پر مچھلیوں کے نسل کشی میں مصروف ہیں ۔ ساحلوں کی تحفظ کرنے والا ادارہ روک تھام کے بجائے ان ٹرالروں کومدد فراہم کر رہی ہے۔

ماہیگیروں کے گھروں کا چولھا بجھ چکا ہے۔ ماہیگیروں کے مسائل پر 25 اگست کو پر امن مظاہرہ کیا جائے گا۔ ماہیگیر نتظیم کے عہدیداروں کا پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب۔

جمعہ کے روز ماہیگیر تنظیم گوادر فشرمین فورم کے سرپرست اعلیٰ ناخدا امام بخش، صدر الہٰی بخش، نائب صدر عبدالرشید، جنرل سکریٹری جماعت جہانگیر، ناخدا ملگ و دیگر نے پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ضلع گوادر میں ماہیگیر بہت سے معاشی مسائل کا شکار ہیں۔

ان میں سے سب سے بڑا مسئلہ غیر قانونی ٹرالنگ کا ہے سندھ سے آئے ہوئے آٹھ ہزار ٹرالر روزانہ ضلع گوادر کے ساحلوں پر شکار میں مصروف ہوتے ہیں ۔

ان ٹرالروں کے غیر قانونی اور ممنوعہ جالوں کی وجہ سے گوادر کے ساحلوں پر مچھلی کی نسل کشی ہو رہی ہے۔ جس کی وجہ سے آج کل ہر قسم کی مچھلی سمندر میں نایاب ہوچکی ہے۔

جس پر یہاں کے مقامی چھوٹے ماہیگیر نان شبینہ کے محتاج ہو چکے ہیں اور ان کے بچے بھوکے پیٹ سونے پر مجبور ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ محکمہ فشریز جن کی ذمہ داری ساحلوں کی تحفظ کرنا ہے لیکن وہ ان ٹرالروں کی پشت پناہی کرکے ان کی خدمت پر مامور ہیں۔

انھوں نے وزیر اعلیٰ بلوچستان سے مطالبہ کرتے ہو ئے کہا کہ محکمہ فشریز گوادر میں تعینات 70 افسران سمیت عملے کے 152 ارکان جو کہ غیر قانونی کام کروانے میں ملوث ہیں ان پر تادیبی کاروائی کی جائے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سی پیک کے نام پر ماہیگیروں کو ان کے سنہرے مستقبل کے خواب دکھائے جا رہے ہیں لیکن سی پیک میں ماہیگیروں کی زندگی خوشحالی کے بجائے مزید اجیرن کرکے رکھ رہی ہے مختلف حیلے بہانوں سے ماہیگیروں کو تنگ کیا جا رہا ہے ۔

انھوں نے کہا کہ ماہیگیروں کا استحصال ہر طرف سے جاری ہے ۔ ماہیگیروں کے نام سے رہائشی اسکیمیں بنائی جاتی ہیں لیکن ماہیگیروں کو پلاٹ الاٹ نہیں ہوتے ۔ سابقہ ادوار میں کئی ایسی اسکیمیں بنائی گئیں ۔

اب بھی سابق ڈپٹی کمشنر گوادر نے ماہیگیروں کیلئے رہائشی اسکیم کا اجراء کیا ۔ کچھ ماہیگیروں کو پلاٹ الاٹ کئے گئے ۔

لیکن ایک طبقہ اسے سیاست کی نذر کرنا چاہتا ہے اسی لئے باقی ماہیگیروں کو اب تک اس اسکیم سے محروم رکھا جا رہا ہے ۔ اکثر ماہیگیر بے گھر ہیں گوادر کے اسّی فیصد ماہیگیر کے اپنے گھر و زمینیں نہیں ہیں۔

ماہیگیروں نے پریس کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹرالنگ سمیت دیگر مسائل کے خلاف 25 اگست کو گوادر میں پر امن احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا ۔ جس میں تمام ماہیگیر شریک ہونگے۔