کوئٹہ : آل بلوچستان پیٹرول پمپس ڈیلرز ایسوسی ایشن کی جانب سے ہڑتال کی کال کے بعد کوئٹہ شہر میں پیٹرول کی قلت کا مسئلہ ایک مرتبہ پھر سنگین صورتحال اختیار کرگیاہے لوگ پیٹرول کی تلاش میں سارا دن سرگرداں نظر�آئے تاہم ژوب ڈویژن پیٹرولیم ایسوسی ایشن نے پمپ مالکان کے ہڑتال سے لاتعلقی اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ زیارت ،ژوب لورالائی ،کوہلو ،بارکھان ،مسلم باغ اور سنجاوی میں پمپس معلوم کے مطابق کھلے رہیں گے ہم کسی بھی غیر قانون اقدامات کی مذمت کرینگے ۔
عوامی حلقوں نے حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ وہ مالکان جو اب مافیا بن چکے ہیں کے خلاف بھرپورکارروائی عمل میں لائیں تاکہ ان کی بلیک میلنگ سے عوام کو چھٹکارا مل سکیں۔تفصیلات کے مطابق ہفتے کے روز صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے وسطی اور نواح کلی کے علاقوں میں قائم بڑے اور منی پیٹرول پمپس آل بلوچستان پیٹرول پمپس کی جانب سے دی گئی کال پر بند کردئیے گئے جس کے باعث شہر میں پیٹرولیم منصوعات کی قلت کا عوام کو سامنا کرناپڑرہاہے ۔
رکشہ ڈرائیورز ،گاڑی مالکان اور موٹرسائیکل سوار افراد ہاتھوں میں بوتل لیکر شہر کے مختلف علاقوں میں پیٹرول کی تلاش میں سرگرداں نظرآئیں لوگوں کی مجبوری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بعض منی پیٹرول پمپس مالکان نے پیٹرولیم منصوعات کی من مانی قیمتیں وصول کی 100روپے سے 150روپے تک فی لیٹر وصول کئے گئے ،دوسری جانب ژوب ڈویژن پیٹرولیم ایسوسی ایشن نے پمپس مالکان کی جانب سے ہڑتال سے لاتعلقی کااعلان کرتے ہوئے کہاکہ ژوب ڈویژن کے علاقوں زیارت ،ژوب ،لورالائی ،کوہلو ،بارکھان ،مسلم باغ ،سنجاوی سمیت مختلف علاقوں میں پیٹرول پمپس کھلے رہیں گے ۔
انہوں نے کہاکہ ہم حکومت کی جانب سے غیر قانونی اقدامات کیخلاف کارروائی کو سپورٹ کرینگے اور اس سلسلے میں انتظامی اور فورسز کا ہر ممکن ساتھ دیاجائیگا ،انہوں نے کہاکہ ایرانی تیل کے خلاف گزشتہ روز ایف آئی اے کی جانب سے کوئٹہ میں ڈپو پر چھاپہ مار کارروائی کی گئی تھی جس پر آل بلوچستان پیٹرول پمپس اوردیگر ایسوسی ایشن نے ہڑتال کااعلان کردیاتھا ہم اس اعلان سے لاتعلقی کرتے ہیں یاد رہے کہ گزشتہ رو ز آل بلوچستان پیٹرول پمپ ڈیلر ایسوسی ایشن کی جانب سے کوئٹہ میں پیٹرول ڈپو پر کارروائی ایف آئی اے کی چھاپہ مار کارروائی کے خلاف ایسوسی ایشن کے صدر حاجی دلیرمحمد شہی نے ہڑتال کااعلان کیا تھا۔
دوسری جانب عوام نے پیٹرولیم ایسوسی ایشن کو مافیا قراردیتے ہوئے کہاہے کہ ہر دوسرے ہفتے ان کی جانب سے پیٹرول کی سپلائی بند کرکے عوام کو مشکل میں ڈال دیاجاتاہے بلکہ ان سے ڈیڑھ سو سے 2سو روپے تک فی لیٹر بھی وصول کئے جاتے ہیں ۔
اس گھناؤنے عمل کے دوران منی پیٹرول پمپس جو کہ غیر قانونی ہے کی جانب سے بھی پیٹرول پمپ مالکان کا ساتھ دیاجاتاہے حکومت کو چاہئے کہ وہ بلیک میلنگ کرنے والے پیٹرول پمپ مالکان کے خلاف کارروائی عمل میں لائیں تاکہ عوام کو مشکلات سے چھٹکارا مل سکیں گزشتہ دنوں ایف آئی اے کی جانب سے کوئٹہ کے علاقے عالمو چوک پر ڈپو پر چھاپہ مار کارروائی کے دوران ایرانی اور چوری شدہ پیٹرول کے کاروبار میں ملوث افراد کو گرفتارکرلیاگیا تھا ۔
جس کے بعد گزشتہ روز پیٹرول پمپس ایسوسی ایشن کی جانب سے اچانک ہڑتال کااعلان سامنے آیا واضح رہے کہ کوئٹہ میں پیٹرولیم منصوعات میں کمی یا اضافے کااعلان اکثر وبیشتر عوام کی جان کو آجاتے ہیں کیونکہ پیٹرول پمپس مالکان پیٹرول کی قیمتوں میں کمی پر مقررہ تاریخ سے قبل ہی پیٹرول ختم کردیتے ہیں تاکہ مہنگا خریداگا پیٹرول انہیں سستا فروخت نہ کریں لیکن جب پیٹرول کی قیمتیں بڑھتی ہے تو پیٹرول پمپس مالکان کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ سستے داموں پیٹرولیم منصوعات فروخت کرنے کی بجائے بڑھائی گئی قیمت عوام سے وصول کریں ۔
پیٹرول پمپس مافیا کی بلیک میلنگ ،بلوچستان میں پھر تیل کا بحران ،پیٹرول فی لیٹر2سو روپے بکنے لگا
وقتِ اشاعت : August 20 – 2017