کوئٹہ: گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے کہا ہے کہ افغانستان سے ہجرت کر کے آنے والے مہاجر نہیں ہمارے بھائی ہیں پاکستان اور افغانستان کو مل کر بات چیت کے ذریعے آپسی اختلافات کو دور کرنا چایئے دہشتگردی پاکستان اور افغانستان دونوں ممالک کا مشترکہ مسئلہ ہے ۔
انہوں نے یہ بات ہفتے کی شب افغان کونسلیٹ کوئٹہ میں اسلامی جمہوریہ افغانستان کے 98جشن آزادی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی اس موقع پر افغان وزارت خارجہ کے ڈپٹی نصیراحمداندیشا, افغان کونسل جنرل وحید اللہ مومند صوبائی وزراء ڈاکٹر حامد اچکزئی,عبدالرحیم زیارتوال,سردار رضا محمد بڑیچ اراکین اسمبلی لیاقت آغا ,عارفہ صدیق,سپوڑمئی اچکزئی, معصومہ حیات, عوامی نیشنل پارٹی کیصوبائی صدر اصغر خان اچکزئی, بلوچستان نیشنل پارٹی کے سنیئر نائب صدر ملک عبدالولی کاکڑ,جمہوری وطن پارٹی کے مرکزی صدر نوابزادہ شاہزین بگٹی,جماعت اسلامی کے عبدالمتین اخونزادہ,عبدالرحیم کاکڑ,ارباب عبدالظاہر کاسی,عمر فاروق کاسی و دیگر بھی موجود تھے ۔
گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان دونوں ممالک کئی دہائیوں سے بد امنی کا شکار رہے ہیں دہشتگردی اور جنگ نے دونوں ممالک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے انہوں نیکہا کہ افغانستان پر جب بھی براوقت آیا ہم نے کھلے دل سے افغان لوگوں کی میزبانی کی ہے افغانستان سے ہجرت کر کے آنے والے مہاجر نہیں ہمارے بھائی ہیں اور یہاں آنے والے افراد کو حکومت نے تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کرنے کے کا موقع فراہم کیا تاکہ جب یہ لوگ واپس جائیں تو اپنے ملک کی ترقی میں کردار ادا کر سکیں ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان دونوں ممالک کا یوم آزادی بھی اگست کے مہینے میں آتا ہے جو ایک نیک شگون ہے دونوں ممالک کے درمیان مثبت بات چیت کے ذریعے 40 سال پرانی دوستی اور امن لایا جاسکتا ہے اور ایسا کرنے سے دونوں ممالک میں جاری بدامنی میں کافی حد تک کمی آسکتی ہے انہوں نیکہا کہ پاکستان میں موجود افغانوں کی رجسٹریشن کا عمل بڑا اقدام ہے اور اس میں ہر ممکن تعاون کریں گے۔
افغان مہاجرین کی آمد کے بعد یہاں تجارت میں مثبت روجہان آئے ہیں اور امید کرتا ہوں کے ایسی تقریبات سے افغانستان میں بھی امن کا مثبت پیغام جائے گا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے افغان وزارت خارجہ کے ڈپٹی نصیر احمد اندیشا نے کہا کہ آج کا دن افغانستان کیتاریخ کا اہم ترین دن ہے آج غازی امان اللہ اور انکے ساتھیوں کی بے شمار قربانیاں رنگ لائیں اور افغانستان آزاد ملت بنا ۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان پاکستان اور کوئٹہ میں ہر قسم کی دہشگردی کی مزمت کرتا اور دہشتگردی میں شہید ہونے والوں کے درجات کی بلندی کی دعا کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ افغان اور عوام دہستگردی کا شکار ہیں اور اسکے خلاف ہم نے سینہ سپر ہوکر بہت سی قربانیاں دی ہیں ہہلے بھی دہشتگردی کے خلاف کھڑے تھے اور آج بھی کھڑے ہیں اور امید کرتے ہیں دیگر ممالک بھی ہمارا ساتھ دیں گے ۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کی سر زمین کو کسی کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے سیاسی مخالفین کو وعوت دیتے ہیں کہ وہ آئیں اور قومی دھارے میں شمولیت کر کے اور ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں ہمیں مسائل کے حل کی طرف جانا ہے انہوں نیکہا کہ افغان نوجوان قوم کا سرمایہ ہیں وہ تعلیم حاصل کر کے ملک کی ترقی میں کردار ادا کریں۔
انہوں نے افغان افراد کی رجسٹریشن کے عمل کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ امید ہے پاکستان میں موجود افغان افراد کی رجسٹریشن کا عمل احسن طریقے سے مکمل ہو گااور یہاں مقیم افغان باشندے واپس لوٹ کر افغانستان کی ترقی میں کردار ادا کریں گے بعدازاں گورنر بلوچسستان محمد خان اچکزئی نے افغانستان کی 98ویں جشن آزادی کا کیک کاٹا ۔
افغانستان سے ہجرت کرنیوالے مہاجرین ہمارے بھائی ہیں، گورنر بلوچستان
وقتِ اشاعت : August 20 – 2017