اسلام آباد: تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم اور وزیر خارجہ کی جانب سے امریکی صدر کے الزام پر کسی قسم کا رد عمل نہ دینے پر افسوس ہوا۔
بنی گالہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم اور وزیر خارجہ کی جانب سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے الزام پر کسی قسم کا رد عمل نہ دینے پر بہت افسوس ہوا جب کہ چین نے پاکستان کی قربانیوں پر ردعمل کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ نے پاکستان کودھمکیاں دی ہیں جب کہ انہیں افغان جنگ کی سمجھ ہی نہیں ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم کو امریکا کی جانب سے شروع کی گئی جنگ میں شریک ہونے کی ضرورت نہیں تھی، سب سے پہلے میں نے کہا تھا کہ ہمیں اس جنگ میں نہیں جانا چاہیے، امریکا کے کہنے پر ہم نے اس ملک میں تباہی مچائی اور 70 ہزار پاکستانی اس جنگ میں شہید ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کا100ارب کا نقصان کاہوا، ہماری فوج کی قربانیوں کو بھی تسلیم نہیں کیاگیا جب کہ امریکا نے ہمارے اوپر دہشت گردوں کو پناہ دینے کے الزام لگا دیا اور بھارت کو افغانستان میں ٹھیکے دار بنا دیا، امریکا بھارت کی زبان بول رہا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ افغانستان اوربھارت سے دہشت گردی ہورہی ہے لیکن الٹا ہمیں قصوروار ٹھہرایا جارہا ہے، ڈان لیکس اور میمو گیٹ کا مقصد فوج کو سویلین حکومت سے علیحدہ کرنا تھا، نواز شریف کی حکومت نے ڈان لیکس پر پیغام دیا کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں لیکن فوج ہمارے کنٹرول میں نہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر کی الزام تراشیوں پر سیاستدان، فوج اور سویلین کو ایک پیج پر آنا چاہیے اور پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلانا چاہیے۔