کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی پریس ریلیز کے مذمتی بیان میں کہا گیا کہ موجودہ حکمرانوں کے دور میں بلوچوں کیساتھ ناروا سلوک جاری ہے محکمہ واسا میں بڑی تعداد میں غیر قانونی طریقے اور میرٹ کے برخلاف جو تعیناتیاں کی گئی ہے ۔
باعث تشویش عمل ہے کہ بلوچستان کے حقیقی اور مستحق نوجوانوں کو روزگار دینے کے بجائے تنگ نظری کے ذریعے بڑی تعداد میں غیر بلوچوں کو روزگار دی گئی ہے سیاسی جیالوں اور سیاسی وابستگیوں کی بنیاد پر موجودہ صوبائی حکمرانوں پر مشتمل جماعتیں بلوچستان میں تنگ نظری کی سیاست بڑھاؤا دے رہے ہیں ۔
مختلف محکموں میں بلخصوص محکمہ واسا میں 400 سے زیادہ تعیناتیاں کرنا دراصل اس بات کی غمازی ہے کہ غیر قانونی اور ہر محکمہ میں میرٹ کیخلاف سیاسی بنیادوں پر روزگار دینے کا عمل قابل مذمت ہے بیان میں کہا گیا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی نے ہمیشہ ترقی پسند روشن خیال سیاست کو فروغ دی ہے تاکہ معاشرہ میں مثبت پروان چڑھایا جاسکے لیکن یہ عمل بھی قابل غور ہے کہ بلوچستان کے وسائل سے چلنے والے اداروں میں بلوچ نوجوانوں کو مکمل طور پر نظر انداز کرنا کسی بھی صورت میں قابل برداشت عمل نہیں ۔
پارٹی نے ہمیشہ حق اور سچائی کے ذریعے ناانصافیوں بلوچوں کیخلاف ناروا سلوک کے خلاف قومی جمہوری جدوجہد کی تاکہ حق دار اور مستحق اور میرٹ کے ذریعے بیروزگار نوجوانوں کو روزگار فراہم کیا جائے لیکن پچھلے چار سالوں میں جعلی مینڈیٹ کے ذریعے آنیوالی حکومت نے بلوچستان کے مسائل میں اضافہ کیا اور سرکاری دفاتر تعلیمی اداروں اور حکومتی امور کو ایسے انداز میں چلا رہے ہیں جو غیر آئینی اور غیر قانونی طریقے اور غیر قانونی اقدامات سے گریز نہیں کررہے ہیں ۔
چند سالوں میں محکمہ واسا اور دیگر محکموں میں جو روزگار فراہم کئے گئے ہیں انہیں باریک دینی سے دیکھا جائے اور تحقیقات ہونی چاہئے کہ تعیناتی سیاسی جیالوں کیلئے کس طرح ممکن بنایا گیا بیان میں کہا گیا کہ بلوچوں کیخلاف ہر قسم کی نا انصافیوں کیلئے آواز بلند کرتی ہے اور نہ کہ بلوچوں کے بلکہ ہر مستحق کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھی گی۔