|

وقتِ اشاعت :   September 8 – 2017

کوئٹہ : بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے کہا کہ امن و امان کے نام پر بلوچستان میں طاقت کے ذریعے بلوچ قومی تحریک کو کچلنے کیلئے انسانیت سوز بربریت جاری ہے۔ قومی تحریک کو ختم کرنے کیلئے ریاستی سرپرستی میں بلوچستان میں مذہبی انتہا پسندوں کی پرورش کی جارہی ہے۔ یہ عمل نہ صرف بلوچستان بلکہ پورے خطے کیلئے خطرے کی علامت ہے۔ 

ایسے عناصر پہلے ہی ہمسایہ ممالک کو متاثر کر چکے ہیں۔ افغانستان میں امن کے خواہاں عالمی طاقتوں کو بلوچ جد و جہد کی حمایت و مدد کرنا چاہئے۔ مگر ہمسایہ و دیگر ممالک کی خاموشی و عدم دلچسپی حالات کو مزید سنگین بناتے جارہے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ گزشتہ دنوں خضدار شہر میں کئی گھروں میں سرچ آپریشن کیا اور تلاشی کے دوران معزز شہریوں کو ذہنی تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے ۔

دوسرے علاقوں کی طرح خضدار بھی مسلسل بربریت کا سامنا کر رہاہے۔ خضدار سے کئی بلوچ اغوا کے بعد سالوں سے لاپتہ ہیں۔ اسی طرح کئی ’’مارو اور پھینکو‘‘ پالیسی میں دوران حراست قتل کئے جاچکے ہیں۔ توتک میں اجتماعی قبریں بھی اسی سلسلے کی کڑی ہیں۔ 

اس نسل کشی میں اگر دنیا تماشائی بنا رہا۔ بلوچستان کو مذہبی شدت پسندوں کے حوالے کرکے خطے میں اپنی مفادات کیلئے اس جنونی جنگ کو مزید طاقتور بناکر مستقل میں طالبان اور حقانی گروپ جیسے کئی گروہوں کو جنم دے گا۔ترجمان نے کہا کہ ضلع آواران کے علاقے کولواہ کے کئی دیہات تین ہفتے سے محاصرے میں ہیں۔