|

وقتِ اشاعت :   September 10 – 2017

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی پریس ریلیز کے بیان میں کہا گیا ہے کہ حکمرانوں نے بلوچستان میں پچھلے چار سالوں سے لوٹ مار، اقرباء پروری اور گوادر میں زمینوں کے متعلق غیر قانونی الاٹمنٹ کی شدید الفاظ مذمت کی گئی ۔

بیان میں کہا گیا کہ فوری طور پر پچھلے چار سالوں میں بلوچستان میں جتنے بے دردی کے ساتھ لوٹ مار کی گئی اور گوادر سمیت دیگر علاقوں میں جو غیر قانونی الاٹمنٹ اور عوام کے جدید پشتی زمینوں کو اپنے ناکام حکومتوں کو چوٹ دینے کی خاطر لو گوں میں بندر بانٹ کرنے کی ناروا پالیسی جو بلوچستان کے حکمرانوں نے اپنائے رکھے تھے ۔

اس حوالے سے تحقیقاتی کمیٹی بنائی جائے اور بلوچستان میں جو بھی سلیکشن کی گئی اس حوالے سے زمہ داران کے خلاف کا رروائی ہونی چا ہئے گوادر جو اہمیت کا حامل ہے اور وہاں 31 ہزار ایکڑ سے زائد جو زمینیں بندربانٹ اور غیر قانونی الاٹ کی گئی ہے یہ دراصل زمینیں گوادر کے غیور بلوچوں کے آباؤ اجداد کی زمینیں ہے سیاسی رشوت کے طور پر انہیں دی گئی ۔

بیان میں کہا گیا کہ نا م نہاد قوم پرستوں نے جو بلوچستان کے عوام کے سامنے جو وعدے وہ غلط ثابت ہوئے بلکہ انہوں نے اپنے مفادات کی تکمیل کیلئے سیاست کو تجارت کے طورپر کیا جا رہا ہے اس دور میں بے روزگاری، جہالت، غربت،افلاس اور دیگر سماجی مسائل میں اضافہ ہوا بلکہ یہاں تک تعلیم اور صحت کے حوالے سے انہوں نے جو ایمر جنسی نافذ کر دی تھی آج بلوچستان میں اس حوالے سے تعلیمی اداروں کی زبو حالی ہیں وہ کسی دے ڈھکی چھپی نہیں ہے ۔

بیان میں کہا ہے کہ بی این پی عوام کے امنگوں کی ترجمانی کر رہی ہے اور عوام سے کہتے ہیں کہ ایسے جعلی حکمرانوں کا خود احتساب کریں جن کے سامنے عوام کی مفادات نہیں بلکہ یہ اپنے گروہی مفادات کی بات کر تے ہیں بیان کے آخر میں ہے کہا کہ آج بلوچستان اکیسویں صدی میں تعلیم، صحت، پانی سے محروم ہیں چار سالوں میں حکمران بنیادی سہولت نہیں دے سکے ۔