کوئٹہ: جمعیت علماء اسلام کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ پاکستان کو دھمکی دینے والا امریکہ پہلے افغانستان میں اپنا اور روس کا حشر یکھے دنیا میں بد امنی اور دہشتگردی کا ذمہ وار بھارت اور اسرائیل ہے جس کی سرپرستی امریکہ کر رہی ہے ۔
کل تک بلوچ اور پشتون قوم لڑانے والے آج چند وزارت کیلئے کسی کے کہنے پر متفق ہو گئے علماء کرام واحد قوت ہے جو قیادت کا اہلیت رکھتے ہیں جمعیت حالات ،وقت ،جزباتی اور ضرورت کے مطابق نہیں بنا بلکہ نظریات کی کامیابی کیلئے جمعیت االہند سے لیکر آج تک قائم ہے ضلعی انتظامیہ دکی میں امن امان قائم کرنے کیلئے اقدامات کریں یا ناکامی کی صورت میں نظام ہمارے حوالے کریں ۔
ان خیالات کا اظہار جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنماء و سینیٹر مولانا عطاء الرحمن ،صوبائی جنرل سیکرٹری ملک سکند رخان ایڈوکیٹ ،وفاقی وزیر مولانا امیر زمان ،سابق صوبائی وزیر سردار یحیےٰ ٰ خان ناصر ،سابق وزیر حاجی عبدالواحد صدیقی ،حاجی بہرام اچکزئی ،فنانس سیکرٹری حاجی حسن شیرانی صوبائی ڈپٹی سیکرٹری مفتی غلام حیدر ،صوبائی نائب امیر مولوی انوارالدین ،مولوری نور اللہ ،عطاء اللہ کاکڑ ،جمعیت علماء اسلام کے صوبائی صدر جلال شاہ اخونذادہ اور دیگر نے جمعیت علماء اسلام ضلع دکی کے زیر اہتمام عظیم الشان جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔
اس مو قع پر ڈسٹرکٹ ممبر ملک جعفر خان ناصر ،عبداللہ خان ناصر ،رشید خان ناصر حافظ لونی ،اختر محمد ناصر ،عبدالصمد ناصر ،ملک عبدالوہاب ناصر ،کونسلر ظاہر ناصر،سینکڑوں ساتھیوں سمیت جمعیت علماء اسلام میں شمولیت کا اعلان کیا جلسہ عام سے قبل سنجاوی کے مقام پر صوبائی قائدین کا استقبال کیا گیا اور ایک جلوس کی شکل میں جلسہ گاہ لایا گیا ۔
مقرررین نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام کا تاریخ بر صغیر میں جمعیت علماء ہند سے لیکر آج تک قائم ودائم ہے اور پارٹی کا بنیاد حالات ،جزبات ،وقت اور ضروریات کے مطابق نہیں بنایا گیا بلکہ نظریات کو زندہ کرنے کیلئے اور مظلوم عوام کی آواز کو اٹھانے کیلئے بنایا گیا جس کی زندہ مثال میں برما میں مسلمانوں کے خلاف جو ظلم جاری ہے تمام جماعتوں اور 57اسلامی ممالک کے خاموشی کے باوجود جمعیت علماء اسلام بھر پور کردار آدا کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پشتون لسانی پارٹی نے ایک گورنر شپ خاص کر کے قوم کے حقوق کا سودا کر دیا پشتونستان بنانے والوں کا اپنا علا قہ گلستان کھنڈرات کا منظر پیش کر رہا ہے برما میں مسلمانوں کے قتل عام پر پوری دنا خاموش ہے صوبائی حکومت نے اربور روپے لیپس کر کے قوم دشمنی کا ثبود دیا ۔
انہوں نے کہا کہ دکی کے دین دوست عوام نے آج اسلام کی عظمت کا بول بالا کر دیا اور ہزاروں کی تعداد میں کانفرنس میں شرکت کر کے جمعیت پر بھر پور اعتماد کا اظہار کیا اور یہ ثابت کر دیا کہ دکی جمعیت کا مضبوط قلعہ ہے کانفرنس میں ہزاروں افراد کی شرکت جمعیت کے حق ریفرنڈم ہے آج کے کامیاب اجتماع نے ثابت کر دیا کہ دکی جمعیت کا مضبوط قلعہ ہے 26اکتوبر صوبائی سطح پر کوئٹہ میں مفتی محمود کانفرنس ہوگی جس میں لاکھوں افراد شرکت کریں گے ۔
انہوں نے کہا کہ مفتی محمود کسی کسی شخص کا نام نہیں بلکہ طاغوتی قوتوں کے خلاف عظیم عالمگیر تحریک کا نام ہے جو شیخ الہند تحریک کا تسلسل ہے جمعیت ہی سیکولر ازم کے خلاف سیسہ پیلائی دیوار ہے اس ملک کی بقاء اور تحفظ اسلام کی بنیاد پر قائم ہے اسلام کے بغیر یہ ملک قائم نہیں رہ سکتا ۔
انہوں نے کہا کہ جب ادارے اسلام کے خطوط پر استوارنہ کیے جائیں تو ملک میں امن قائم نہیں ہو سکتا انصاف کے نام پر انصاف کا قتل کیا جارہا ہے حکمران انگریز اور مغرب کے غلام بن چکے ہیں سیکولر قوتیں ترقی کے نام کی آڑ میں سیکولر ازم کی پر چار کررہی لسانی جماعت نے قوم کے حقوق کاسودا ایک گورنر شپ حاصل کر دیا قوم پرستی کی سیا ست دم توڑ گئی موجودہ حکومت میں عوام بے روز گار ہیں جبکہ چند خاندانوں کے تمام افراد کو اعلیٰ پوسٹوں پر تعینات کیا گیا ہے ۔
لر اوبر کی سیا ست کرنے والوں نے بارڈر پر خندق کو دنے کے ٹھیکے میں اربوں روپے ہڑپ 25ہزار ملا زمتیں ضائع کر دی گئیں پشتون سربراہ نے کونسا انتخابی وعدہ پورا کیا چشمہ بیراج سے نیا ٹراشمین لائن منظور کرنے پر سیا ست کرنے والے اقتدار میں آکر خامش ہو گئے لورالائی تا تونسہ روڈ کا تعمیراتی کام کے فنڈ کو لسانی پارٹی کے ایک وزیر نے روکے رکا بالا آخر وزیر اعلیٰ نواب ثناء اللہ خان زہری نے ایکشن لیتے ہوئے مذکورہ فنڈ کو ریلیز کرنے کے احکامات جاری کریے جس پر ان کے مشکور ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جمعیت کے امیدوار نے 2008کے الیکشن میں مخالف امیدوار سے صرف 135ووٹوں کی برتری سے کامیابی حاصل کی لیکن عوامی خدمت کی بدولت 2010کے ضمعنی الیکشن میں 4ہزار ووٹوں کی برتری سے کامیابی حاصل کی جبکہ آئندہ الیکشن میں اس سے بھی زیادہ ووٹوں کی تعداد سے کامیابی حاصل کریں گے ۔
دنیا میں بد امنی اوردہشتگردی کا ذمہ دار بھارت اور اسرائیل ہے, جمعیت بلوچستان
وقتِ اشاعت : September 12 – 2017