|

وقتِ اشاعت :   September 13 – 2017

کوئٹہ: بلوچستان زمیندار ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ اگر حکومت نے پیاز ، سیب ، ٹمارٹر اور انگور کی درآمد پر پابندی عائد نہیں کی گئی تو زمیندار سخت معاشی بحران میں مبتلا ہو جائینگے اور اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو بلوچستان کے قومی شاہراہوں کو غیر معینہ مدت کے لئے بند کر دینگے۔

ان خیالات کا اظہار زمیندار ایکشن کمیٹی کے چیئرمین نصیر شاہوانی، جنرل سیکرٹری عبدالرحمان بازئی ودیگر نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کیا انہوں نے کہا ہے کہ بلوچستان میں بجلی کے مسلسل18 تا20 گھنٹے لوڈ شیڈنگ اور بارش نہ ہونے کی وجہ سے پیاز کی فصل دیر سے تیار ہوا اور صوبہ میں 9 لاکھ ٹن پیاز تمام ملک کیلئے چھ ماہ کی خوراک کیلئے کافی ہے لیکن اب مرکزی حکومت پیاز درآمد کر نا چا ہتی ہے ۔

جیسے نہ صرف ملک کا قیمتی زرمبادلہ ضائع ہو گا جبکہ بلوچستان کے زمینداروں کو پانچ سالوں کے بعد تھوڑی بہتر قیمت مل رہی تو مرکزی حکومت زمینداروں سے نان شبینہ چین رہی ہے اگر حکومت نے پیاز، سیب، ٹماٹر ، انگور کی درآمد پر پابندی عائد نہیں کی تو زمیندار سخت معاشی بحران میں مبتلا ہو جائینگے ۔

بلوچستان کے 30 ہزار زرعی ٹیوب ویلوں پر سبسڈی کا نوٹیفکیشن فوراً جاری کیا جائے بلوچستان کے تمام30 ہزار زرعی ٹیوب ویلوں کوشمسی توانائی پر منتقل کیا جائے تاکہ کیسکو کو22 ارب روپے سبسڈی رقم بچت کر کے ترقیاتی کام ہو سکے ۔

اگر حکوم تنے سیب، پیاز، ٹماٹر، انگور کی درآمد پر پابندی عائد نہ کی اور سبسڈی نو ٹیفکیشن جاری نہیں ہوا اور30 ہزار شمسی توانائی پر منتقل نہ ہوئے تو صوبہ بھر کے زمیندار سخت احتجاج کرنے اور روڈ بلاک کرینگے۔