|

وقتِ اشاعت :   September 13 – 2017

جعفر آباد: تعلیمی ایمرجنسی کے باوجود چھ سو بچیوں کا مستقبل داعو پر۔ گورنمنٹ گرلز مڈل سکول طلبہ سمیت گوناگوں مسائل کا شکار۔نزدیک میں کسی ہائی سکول کی غیر موجودگی کے علاوہ سہولیات کا فقدان بھی درد سر۔ گورنمنٹ گرلز مڈل سکول بھٹی محلہ اور یہاں پر زیر تعلیم بچیوں کو درپیش مسائل کے انبار دیکھ کر حکومتی جانب سے تعلیمی ایمرجنسی کا نعرہ سمجھ سے باہر ہوجاتا ہے۔ 

سکول ہذہ میں چھ سو سے زائد بچیاں زیر تعلیم ہونے کے باوجود اب تک تمام ضروری بنیادی سہولیات سے محروم ہیں ساتھ میں سکول کے دو علحدہ علحدہ ایک دوسرے سے کافی دوری پر قائم سیکشن بھی سمجھ سے باہر ہیں۔ 

اس اسکول کے دونوں انوکھے سیکشن کی دوری بھی جہاں بچیوں کی تعلیمی حرج کا موجب ہے وہیں یہاں تعینات ٹیچرز کے لیئے بھی مستقل پریشانی بنا رہتا ہے۔ عمارتی جگہ کی کمی کے ساتھ ساتھ بجلی پانی اور واش روم کے ساتھ کلاس رومز کی کمی سے بھی زیر تعلیم بچیاں و تعینات عملہ انتہائی مشکلات سے نبرد آزما ہے۔ 

دوسری جانب یہاں زیر تعلیم اکثر بچیاں مڈل کے بعد قریب و جوار میں کوئی ہائی سکول موجود نہ ہونے کی وجہ سے تعلیمی سلسلہ منقطع کرنے پر مجبور ہوجاتی ہیں۔ والدین کے بقول انکی غربت آڑے آجاتی ہے جس کی وجہ سے وہ بچیوں کو دوری پر سکول بھیجنے کیلیئے سواری کا بندوبست نہیں کرپاتے۔اور یوں غریب آبادی کا علاقہ ہونے کیوجہ سے زیادہ تر لڑکیا مزید تعلیم سے محروم رہ جاتی ہیں۔ 

جس کی بنیاد پر علاقہ مکینوں زور دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ جہاں سکول کو مشترکہ عمارت اور سہولیات کی فراہمی کے ساتھ ہائی سکول کا درجہ بھی دیا جائے۔ تاکہ درمیان میں بحالت مجبوری تعلیم کو خیرآباد کہنے والی بچیاں بھی مزید تعلیم سے بہرآور ہو پائیں۔