|

وقتِ اشاعت :   September 15 – 2017

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی پریس ریلیز کے مذمتی بیان میں کہا ہے کہ وڈھ میں ہزاروں سالوں سے ہندو بلوچ آباد ہے اب انہیں دانستہ طور پر ڈیتھ سکواڈ کی جانب سے بھتہ لینے کی وجہ سے 14 روزہو گئے جنہوں نے احتجاجا اپنی دکانیں کو بند رکھی ہے ۔

اس سے قبل بھی بھتہ خوری کے ذریعے معاشی استحصال اور معاشی قتل کا سلسلہ جاری تھا اور اب تو سرے عام ان رقوم لینے کی دن دھاڑے کوششیں کی جار ہی ہے اب تک غنڈی گردی کا بازار گرم کیا جا چکا ہے اور ضلع خضدار کا انتظامیہ کے ارباب اختیار مکمل طور پر خاموشی اختیار کر رکھی اور دہشتگردوں کے سامنے خاموش ہے اور ان کی پشت پنا ہی سے بھی گریزاں نہیں ۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اب تو ہزاروں سالوں سے جو وڈھ میں آبا دہندو بلوچ باحالت مجبوری علاقے چھوڑ کر ہجر کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں اس کی تمام تر ذمہ داری حکمرانوں، انتظامیہ کے ارباب اختیار پر عائد ہو تی ہے کہ وہ عوام کے جان ومال کے تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہو چکے ہیں اور کاروبار زندگی اور تجارتی سر گرمیاں بالکل ختم ہو تی جار ہی ہے اور 14 روز گزرنے کے باوجود ہندو بلوچوں کے دکانیں بند ہونے کے باوجود انتظامیہ کی جانب سے کوئی تحفظ مہیاں نہیں کی جا رہی ہے ۔

جبکہ انتظامیہ کے ارباب اختیار وزراء کی کہنے پر صرف خضدار میں کرپشن کی گئی یا صرف لفاظی حد تک خضدر کی ترقی کے حوالے سے جو دعوے کئے جا تے ہیں وہ محض عوام کے آنکھوں میں دھول جھانکنے کے مترادف ہے جو عملاً خضدار کی ترقی کے نام پر کروڑوں روپے کی کرپشن کی جار ہی ہے ۔

انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہاں کے تاجر ہندو بلوچوں کو تحفظ فراہم کریں اس کے برعکس عوام ہرر فورم پر آواز بلند کر تی رہے گی اور عوام کو شرپسندوں کے ہاتھوں یر غمال بننے نہیں دے گی ماضی قبل بھی جھالاوان، وڈھ اور خضدار میں خون کی ہولی کھیلی گئی انہیں لوگوں نے ایک بار پھر سرگرم کیا جا چکا ہے اور اب تو ہندو بلوچ تاجروں کو بھی نہیں بخش رہے ہیں ۔

بیان میں کہا گیا کہ اگر یہ رو ش تبدیل نہیں کی تو پارٹی ہر فورم پر ان کی حقوق کی تحفظ کیلئے آواز بلند کر تے رہے گی جو ہزاروں سالوں سے وطن میں آباد ہے اور پرامن زندگی گزار رہے تھے لیکن اب باحالت مجبوری انہیں ہجر ت پر مجبور کیا جا رہا ہے بہت سے لوگ ہجرت کر چکے ہیں جو حکومت اور انتظامیہ کی ناکامی منہ بولتا ثبوت ہے۔