قلات: بلوچ رابطہ اتفاق تحریک برات کے سربراہ پرنس محی الدین بلوچ نے کہا ہیکہ اسلام آباد نے پیاز کی درآمد کرکے ہمارے فائدے کو چھین لیا ہیں اورگزشتہ تین سالوں سے غریب بزگر پیاز کی قیمت نہ ہونے کی وجہ سے اپنا پیاز کی فصل کو زمین سے نہیں اٹھارہے تھے ۔
اس وقت اسلام آباد نے ان غریب بزگروں کی نقصان کا ازالہ نہیں کیا میں داد دیتاہوں بلوچستان کے زمیندار انجمنوں کو جنہوں نے ہر وقت ان مسائل کی نشاندھی کرتے رہتے ہیں بلوچستان میں بجلی کا بحران سب کے سامنے ہیں آج بھی کئی علاقووں میں صرف چھ گھنٹے بجلی فراہم کی جاتی ہیں ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز صحافیوں سے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں بلوچستان کی پیاز کی قیمت کچھ بڑھ گئی تو وفاقی حکومت نے فورََ ایران اور چائنا سے پیاز درآمد کرنا شروع کر دیئے حالانکہ بلوچستان غریب زمیندار اور بزگر گزشتہ تین سالوں سے پیاز کی قیمت نہ ہونے کی وجہ سے مسلسل نقصان کررہے تھے مگر وفاقی حکومت نے کبھی بھی ان غریب بزگروں کی نقصان کا ازالہ نہیں کیا ۔
مگر اب جو تھوڑا بہت غریب بزگروں کو فائدہ ہونے لگاتھا تو اسلام آباد نے اس فائدہ کو غریب بزگروں سے چھین لیا ہے انہوں نے کہا کہ ہمیں بلوچستان حکومت کی خاموشی پر بھی افسوس ہیکہ انہوں نے بھی آج تک غریب بزگروں کے نقصان کے لیئے کچھ بھی نہیں کیا اور اب جبکہ پیاز کی قیمت کچھ بہتر ہوئے تو اسلام آباد نے اس فائدے کو غریب بزگروں سے چھین لیا پھر بھی صوبائی حکومت خاموش ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں بجلی کے بغیر زمینداری ممکن نہیں اور بلوچستان کے زمیندار کیسکو کے آسرے پر زمینداری کرتے ہیں مگر جب زمینداروں کی فصلیں تیار ہوجاتی ہیں تو کیسکو کی جانب سے بجلی کی مصنوعی بحران پید ا کیا جاتا ہیں کبھی ٹاوروں کے گرنے کا بہانا بناتے ہیں اور کھبی فنی خراب کا بہانہ بناتے ہیں اور اسی بحران کی وجہ سے ہر سال بلوچستان کے غریب زمیندار اربوں روپے کا نقصان کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے زمینداروں کا زریعہ معاش سیب اور پیاز کی فصلیں ہیں جب سیب اور پیاز کی قیمتیں بڑھ جاتے ہیں تو اسلام آباد ہمیشہ ان کی درآمد کی اجازت دیتا ہیں اور یوں بلوچستان کے غریب بزگراور زمیندار کروڑوں روپے کے قرضوں تلے دب جاتے ہیں۔
حکومت نے پیاز درآمد کر کے بلوچستان کے زمینداروں کو نا قابل تلافی نقصان پہنچایا ہے،پرنس محی الدین
وقتِ اشاعت : September 22 – 2017