|

وقتِ اشاعت :   September 26 – 2017

کوئٹہ: صوبائی دارالحکومت میں غیرمعیاری اور جعلی ادویات کیخلاف بلا امتیاز کارروائیاں کرنے پر سیکرٹری ڈرگ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی ڈاکٹر امداد بلوچ کو محکمہ صحت نے بلا تاخیر انعام سے نوازدیا۔

متوسط طبقہ سے تعلق اور بلوچ قوم پرستی کے نام پر 2013ء کے انتخابات میں کامیابی اور گزشتہ چار سالوں سے محکمہ صحت کا قلمدان سنبھالے صوبائی وزیر صحت رحمت صالح بلوچ کی ناک کے نیچے سے ایک مرتبہ پھر حسب سابق سیکرٹری ڈرگ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی کا تبادلہ کر دیاگیاہے۔

سابق سیکرٹری کی جانب سے گزشتہ ہفتے غیر قانونی اور جعلی ادویات کیخلاف کریک ڈاؤن کیلئے کمیٹیاں تشکیل دی گئیں تھیں جومکروہ دھندے میں ملوث عناصر کے گرد گھیرا تنگ کرنے کی ناکام کوشش ثابت ہوئی ، عوامی مفادات کو ملحوظ خاطر رکھنے پر ان کا ہی محکمہ صحت کی جانب سے تبادلہ اور نئے سیکرٹری ڈرگ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی کی تعیناتی کااعلان کیاگیا۔

واضح رہے کہ ڈاکٹر امداد بلوچ کا اس سے قبل بھی متعدد بار تبادلہ ہو چکا ہے، سابق سیکرٹری ڈرگ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی نے کوئٹہ شہرمیں غیر قانونی اور جعلی ادویات فروخت کرنے کے مکروہ دھندے میں ملوث عناصر کیخلاف کارروائیوں کا آغاز کیاگیا تھا۔

موصوف نے تسلسل سے کارروائیاں جاری رکھتے ہوئے کوئٹہ میں نامور میڈیکل اسٹور اوردواساز کمپنیوں پر سرکاری تالہ لگا دیئے ،ڈاکٹر امداد بلوچ کی کاوشوں سے آج بھی 160سے زائد کیسز عدالت میں زیر سماعت ہیں اور متعدد افراد کو اس گھناؤنے کاروبار میں ملوث ہونے پر سزائیں اور جرمانے ہوئے ہیں۔

کوئٹہ شہر میں 3000کے قریب میڈیکل اسٹور رجسٹرڈ ہیں جبکہ ایک اندازے کے مطابق اس سے پانچ گناہ زیادہ غیر قانونی میڈیکل اسٹور کوئٹہ میں قائم ہیں، اس گھناؤنے دھندے میں محکمہ صحت سمیت بیورو کریسی کے اہم نام بھی شامل ہیں، جن کو انسانی جانوں سے کھیلنے کی کھلی چھوٹ دی گئی ہے اور ان کے گرد گھیرا تنگ کرنے والے ایک غریب سیکرٹری کی کیا ۔

حیثیت ، عوامی حلقوں کی جانب سے سابق سکرٹری کوالٹی کنٹرول ڈاکٹر امداد بلوچ کے تبادلے کے متوسط طبقہ کی نمائندگی کے دعویداروں کیلئے لمحہ فکریہ قرا ر دیتے ہوئے امید ظاہر کی گئی ہے کہ نیشنل پارٹی کے قائد اپنے اکابرین کے قوم پرستی کی جدوجہد کامان رکھتے ہوئے اپنے وزیر صحت کو ان کے تبادلے کی منسوخی کو یقینی بنانے پر قائل کر پائیں گے