کوئٹہ: پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر میر علی مدد جتک نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی میں ہمارے دور حکومت میں کھا پی کر زندگیاں بنانے والوں اور وقت پر چھوڑنے والوں کو کسی بھی صورت پیپلز پارٹی میں شامل نہیں کرینگے۔
قوم پرستوں نے ریکوڈک ، سیندک پروجیکٹ سمیت دیگر منصوبوں پر خاموشی اختیار کر کے تمام تر اختیارات وفاق کو دیئے جس کی ہم کسی بھی صورت اجازت نہیں دینگے ۔
مسلم لیگ(ن) کا مستقبل بلوچستان میں قریب المرگ ہے یہ نظریاتی نہیں بلکہ موسم کی طرح بدلتے لوگ ہے آئندہ انتخابات میں اکثریت پیپلز پارٹی میں شامل ہوکر انتخاب لڑیں گے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی رہائش گاہ پر مختلف وفود سے بات چیت کر تے ہوئے کیاانہوں نے کہا ہے کہ جو لوگ پیپلز پارٹی کے دور میں پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر وزیر یا ایم پی اے بنیں تھے ان کو دوبارہ کسی بھی صورت پارٹی میں شامل نہیں کرینگے
کیونکہ انہوں نے زندگیاں پیپلز پارٹی کی دور میں بنائی اور مشکل وقت میں ساتھ چھوڑ کر چند مفادات کی خاطر دوسروں کے ساتھ جا ملے اس لئے اب ان لو گوں کو کبھی بھی واپس پیپلز پارٹی میں آنے نہیں دینگے تاہم باہر بیٹھے ہوئے سیاسی لو گوں کو پیپلز پارٹی میں شمولیت کرنے کی دعوت دیں گے ۔
کیونکہ بلوچستان قبائلی صوبہ ہے اور یہاں پر ہر شخص کی عزت واحترام کی جاتی ہے انہوں نے کہا ہے کہ مسلم لیگ(ن) کا مستقبل بلوچستان میں نہیں ہے اور نہ ہی یہ نظریاتی لوگ ہے بلکہ موسم کی طرح بدلتے رہتے ہیں آج جو لوگ اقتدار میں مزے لے رہے ہیں وہ آئندہ انتخابات میں پیپلز پارٹی کے لڑیں گے کیونکہ آنیوالا دور پیپلز پارٹی کا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ قوم پرستوں کا مستقبل سندھ کی قوم پرستوں کی طرح ہو گا جو کونسلری کی سیٹ بھی نہیں جیتے گا سیندک پروجیکٹ پر حکومت میں شامل جماعتوں نے خاموشی اختیار کی تو مستقبل میں عوام اس کا حساب وکتاب کریں گے اور ہمیں معلوم ہے کہ یہ منافقت کی سیاست پر یقین رکھتے ہیں یہ کبھی بھی صوبے کے مفادات کا بات نہیں کرینگے ۔
کیونکہ اگر یہ لوگ صوبے کی مفادات کیلئے بات کرے گا تو ان سے اقتدار لیا جائیگا انہوں نے کہا ہے کہ پیپلز پارتی کے دور حکومت پر تنقید کرنے والے اپنے گریبان میں جھانکیں موجودہ حکومت میں 32 ہزار پوسٹیں پر نہیں کریں گے کیونکہ یہ نوکریاں بھی آئندہ دور حکومت پیپلز پارٹی دینگے ہم جمہوری لوگ ہے جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں موجودہ حکومت کے 12 سے13 اراکین اسمبلی پیپلز پارٹی میں شامل ہونیوالے کے لئے تیار ہے لیکن ہم شخصیت کی بجائے عام لو گوں کو ترجیح دینگے۔