کوئٹہ : عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی نے کابل اسلام آباد اعلی سطح دو طرفہ مذاکرات کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہاکہ ہمسائے تبدیل نہیں کئے جاسکتے ۔
دونوں ممالک کا مفاد ،اعتماد سازی ،عدم مداخلت کی پالیسی میں پہنیاں ہیں مستحکم جمہوری اور پرامن افغانستان خطے کیلئے باالعموم اور ہمارے لئے بالخصوص از حدضروری ہے لہذا وقت ان پہنچا ہے کہ ماضی کے تجربات سے سبق سیکھتے ہوئے ایک دوسرے کے اندر ونی معاملات میں مداخلت سے اجتناب اور اچھے پڑوسیوں کی طرح دوستانہ برادارانہ تعلقات کو استوار کرتے ہوئے نئے دور کا آغاز کریں ۔
کیونکہ جنگ وجدل تباہی وبربادی کے سوا کچھ نہ دے سکا اور دونوں ممالک انتہاپسندی اور دہشتگردی کے شکار ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے چمن چیمبر آف کامرس کے انتخابات کے موقع پر جنرل باڈی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
اس موقع پر چمن چیمبر آف کامرس کے لئے اتفاق را سے صدر حاجی جمال الدین اچکزئی ،سینئر نائب صدر محمد مہتسم اچکزئی ،نائب صدر نظرجان اچکزئی منتخب قرار پائے گئے ۔اصغر خان اچکزئی نے کہاکہ یہ امر خوش آئندہے کہ پاکستان اور افغانستا ن کے اعلی سطح پر دوطرفہ مذاکرات کا بل میں منعقد ہوئے اس کے یقیناًخطے اور بالخصوص پاک افغان صورتحال پر دوررس اثرات مرتب ہوں گے ۔
بداعتماد ی کا خاتمہ اور تجارت کے فروغ اور اعتماد سازی کے فضاء کو تقویت ملے گا ۔جب دونوں ممالک ملکر مشترکہ مسائل رکھے حل کرنے اور مشترکہ دشمن کے خلاف مل کر اقدامات اٹھائینگے اسے یقیناًدونون ممالک کے عوام مستفید ہونگے ۔
انہوں نے کہاکہ ہم کسی صورت جنگ وجدل کے حق میں نہیں ہیں ہم گزشتہ چار عشروں سے چیخ رہے ہیں کہ ہمسایوں کیساتھ دوستانہ برادرانہ تعلقات ہی بہتر محفوظ پرامن مستقل کی ضمانت ہے لہذا جمہوری پرامن افغانستان ہمارے لئے بے حد ضروری ہوچکا ہے ۔
ایسے پالیسیوں سے اجتناب برتنا وقت اورحالات کا تقاضا ہے جن سے دشمن قوتوں کو فائدہ پہنچ رہا ہون تجارت کو فروغ دیکر ہم ایک دوسرے کو قریب تر لانے اور برادارانہ رشتوں کو مزید تقویت دے سکیں گے شرکاء سے نومنتخب صدر چیمبر آف کامرس چمن حاجی جمال الدین اچکزئی اور ساقب صدر حاجی عبدا للہ اچکزئی نے بھی خطاب کیا ۔
اسلام آباد کابل مذاکرات سے خطے میں اچھے اثرات مرتب ہونگے ، اصغر اچکزئی
وقتِ اشاعت : October 3 – 2017