کوئٹہ: بلوچ رہنماء نواب خیر بخش مری کے صاحبزادے سابق وزیرداخلہ بلوچستان نوابزادہ گزین مری نے کہا ہے کہ وہ کسی ڈیل کے نتیجے میں واپس نہیں آئے بلکہ مقدمات کا سامنا کرکے عوام کے پاس جائیں گے۔
حکومت میں شامل دو وزراء ذاتیات پر اتر آئے ہیں۔ پرانے مقدمات میں ضمانت کے بعد بلاجواز نئے مقدمات بنائے جارہے ہیں۔
انہوں نے یہ گفتگو بدھ کو جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیشی کے موقع پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
اس موقع پر انہوں نے اپنی الگ سیاسی جماعت بنانے کا اشارہ بھی دیا۔
گزین مری نے بتایا کہ مقدمات کے قانونی پہلوؤں سے متعلق ان کے وکیل بہتر طریقے سے بتاسکیں گے تاہم یہ واضح ہے کہ یہ لوگ ذاتیات پر آگئے ہیں۔ ’’یہ پرسنل ہوگئے ہیں۔
آپ دیکھ رہے ہیں جن کیسز میں مجھے فریم کیا تھا سب میں مجھے ضمانت ملی لیکن اب ہر روز اور ہر رات ایک نیا کیس بنایا جارہا ہے‘‘۔
بلوچ قوم پرست رہنماء نے کہاکہ صوبائی حکومت ان کیلئے لئے رکاوٹیں پیدا کررہی ہے۔
صحافیوں نے پوچھا کہ ایسا کس کی ایماء پر ہورہا ہے تو گزین مری نے حکومت میں شامل دو وزرا اپنے بھائی صوبائی وزیر آبپاشی جنگیز مری اور وزیرداخلہ سرفراز بگٹی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ ’’میں کسی پر الزام نہیں لگا رہا، سارے معاملات کے کرتا دھرتا وزیرداخلہ بلوچستان ہے اور باقی آبپاشی والے‘‘۔
جب صحافیوں نے پوچھا کیا کہ کیا یہ آپ کو سیاسی عمل میں شریک ہونے سے روکنے کیلئے کیا جارہا ہے تو گزین مری نے کہا کہ یہ آپ ان لوگوں سے پوچھے جو یہ سب کچھ کررہے ہیں۔
سابق وزیرداخلہ نے کہا کہ وہ کسی ڈیل پر یقین نہیں رکھتے۔ جو بھی کرینگے عوام کے سامنے کرینگے۔ اگر کوئی ڈیل ہوگی تو کلر ڈیل ہوگی۔
سیاسی مستقل سے متعلق سوال پر نواب خیربخش مری کے صاحبزادے نے کہا کہ وہ ایک قبیلے سے تعلق رکھتے ہیں اور اس قبیلے کا جو حشر ہوا سب کے سامنے ہیں۔ ’’پہلے گھر کے معاملات درست کرونگا۔
قبیلے کی بہتری کے لئے کام کرنے کے بعد سیاست کرونگا۔‘‘ جنگیز مری سے متعلق رابطے کے سوال پر نوابزادہ گزین مری کا کہنا تھا کہ ان کی کسی سے کوئی ذاتیات نہیں۔
ان کی(جنگیز مری کی) اپنی سوچ اوراپنا نظریہ ہے جو لوگ ان سے متاثر ہوں گے وہ ان کی راہ پر چلیں اور جوچاہیں گے وہ ہمارے ساتھ چلیں گے۔
کسی سیاسی جماعت میں شمولیت سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں کسی سیاسی جماعت کا حصہ بننے کا فیصلہ قبل از وقت ہوگا۔
پہلے ان کیسز سے تو جان چڑھائیے۔انہوں نے نئی سیاسی جماعت بنانے کی طرف اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’کیا پتہ !آپ دوستوں کے ساتھ ملکر نئی پارٹی بنالیں۔ ‘‘
پرامن بلوچستان پیکیج اور مقتدر اداروں سے متعلق بات چیت سے متعلق سوال پر گزین مری نے کہا کہ’’ان سے بات چیت کیوں کرتا۔ جتنی یہ سرزمین آپ کی ہے ، اتنی میری بھی ہے۔
ہم سب کی ہے۔ میں ان کے مشورے سے باہر گیا تھا اور نہ ہی ان کے مشورے سے واپس آیا ہوں۔ ان سے کوئی ڈیل نہیں کی۔
’’ انہوں نے کہا کہ ’’ اگر ڈیل کرتا تو اس طرح عدالتوں میں نہیں ہوتا۔مقدمات کا سامنا کرکے اپنے لوگوں کے پاس جاؤں گا۔ ‘‘