کوئٹہ: بلوچ رہنماء نوابزادہ گزین مری کی تین عدالتوں میں مقدمات اور درخواستوں کی سماعت ہوئی ، ہائی کورٹ میں دائر درخواست پرعدالت عالیہ نے صوبائی حکومت ودیگر مدعا عالیہان کو نوٹیسز جاری کردیئے،
سیشن جج کوئٹہ کی عدالت درخواست ضمانت کی سماعت 23اکتوبر تک ملتوی کر دی جبکہ جوڈیشل مجسٹریٹ ہفتم کی عدالت نے کار سرکارمیں مداخلت کے مقدمے میں نوابزادہ گزین مری کی درخواست ضمانت منظور کرلی ۔
تفصیلات کے مطابق نوابزادہ گزین مری کی جانب سے صوبائی حکومت کے خلاف دائر آئینی درخواست پر بلوچستان ہائیکورٹ نے صوبائی سیکریٹری داخلہ، انسپکٹر جنرل پولیس اور ڈی آئی جی پولیس کوئٹہ کو نوٹسز جاری کردیئے۔
گرفتاربلوچ رہنماء نوابزادہ گزین مری نے ارباب طاہر ایڈووکیٹ کے توسط سے بلوچستان ہائی کورٹ میں دائر آئینی درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ بلوچستان حکومت اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے ان کے خلاف بلا جواز مقدمات بنارہی ہے ۔
قانونی طور پر حکومت پابند ہوتی ہے کہ کسی بھی شخص کے خلاف مقدمات کو ایک ہی بار سامنے لایا جائے لیکن حکومت ایک مقدمہ ختم ہونے کے بعد نیا مقدمہ سامنے لے آتی ہے جس سے درخواست گزار کو مشکلات کا سامنا ہے۔ چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس محمد نور مسکانزئی اور جسٹس ہاشم خان کاکڑ پر مشتمل دو رکنی بنچ نے درخواست سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر سیکریٹری داخلہ بلوچستان، آئی جی پولیس اور ڈی آئی جی پولیس کوئٹہ سے جواب طلب کرلیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ 7 کے عدالت میں کار سرکار مداخلت میں نوابزادہ گزین مری کی درخواست ضمانت منظور کر لی استغاثہ کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ7 کے جج جمعہ خان مندوخیل کی عدالت میں کار سر کار میں مداخلت کیس میں نوابزادہ گزین مری کی درخواست ضمانت منظور کر لی گئی اور عدالت نے ملزم کو2 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم بھی دیا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج میں سابق صوبائی وزیر داخلہ نوابزادہ گزین مری کی جسٹس نواز مری قتل کیس میں عبوری ضمانت درخواست پر سماعت نوابزادہ گزین مری کے وکیل کامران مرتضیٰ نے وکالت نامہ جمع کرا دیا کیس سماعت23 اکتوبر تک ملتوی کر دی گئی ۔
استغاثہ کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راشد محمود کی عدالت میں سابق صوبائی وزیر داخلہ نوابزادہ گزین مری کی جسٹس نواز مری قتل کیس میں عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی گزین مری کے وکیل کامران مرتضیٰ نے وکالت نامہ جمع کر ادیا عدالت نے کیس کی سماعت 23 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔