|

وقتِ اشاعت :   October 21 – 2017

کوئٹہ : ہرنائی میں کوئلہ کانوں میں مٹی کے تودے گرنے سے 11 کانکن ملبے تلے دب گئے، دو کانکنوں کی لاشیں جبکہ دو کو زخمی حالت میں نکال لیا گیا جبکہ سات کانکنوں کو چوبیس گھنٹے گزرنے کے بعد بھی نہ نکالا جاسکا۔ 

لیویز کے مطابق واقعہ جمعرات کی دوپہر ہرنائی کی تحصیل شاہرگ میں پیش آیا جہاں پہاڑ کا ایک حصہ بیٹھنے سے دو مختلف کوئلہ کانوں میں مٹی کے تودے گرگئے الگیلانی کول مائنز ایریا میں سولہ سو گہرائی میں موجود نو کانکن پھنس گئے جن میں سے ممتاز کو مردہ جبکہ عمران کو زخمی حالت میں نکال لیا گیا۔ 

باقی چھ کانکنوں انور ،عبداللہ ، بہادرزیب، انور علی ، باچا ولی اور نورمحمد کو چوبیس گھنٹے بعد بھی نہیں نکالا جاسکا۔ اسی طرح عبیداللہ کول مائنز میں دو کانکن اسی فٹ کی گہرائی میں پھنس گئے جن میں سے ایک کانکن کی لاش نکال لی گئی جبکہ دوسرا کانکن چوبیس گھنٹے سے پھنسا ہوا ہے۔ 

دونوں کانوں میں پھنسے سات کانکنوں کو نکالنے کیلئے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ امدادی کارروائیاں کانکن اپنی مدد آپ کے تحت کررہے ہیں۔24 گھنٹے گزرنے کے بعد بھی حکومتی سطح پر کوئی امدادی سرگرمی شروع نہ ہوسکی۔ 

کان کے اندر پھنسے ہوئے کان کنوں کے رشتہ داروں نے کماندر سدرن کمانڈ اور آئی جی ایف سی بلوچستان سے ریسکیو ٹیمیں بھیجنے کی اپیل کی ہے۔