کو ئٹہ: سابق سینیٹر نواب زادہ حاجی لشکری رئیسانی نے کہاہے کہ عوامی نمائندے اسمبلی میں امن وامان کی تشویشناک صورتحال پر آواز کیوں نہیں اٹھا رہے اس حوالے سے انہیں کسی مصلحت کا شکار نہیں ہونا چاہئے۔
لہٰذاء وفاق اور صوبے کی حکومتوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ عوام کے جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے موثر اور نتیجہ خیز اقدامات کرے تاکہ جاری ظلم وستم کا سدباب ہوسکے ۔
اپنے جاری کردہ بیان میں سابق سینیٹر نواب زادہ حاجی لشکری رئیسانی نے گزشتہ دنوں کوئٹہ ،مستونگ اور گوادر میں ہونے والے دہشت گردی کے المناک واقعات کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ زیادہ افسوسناک بات یہ ہے کہ سیکورٹی پر غریب صوبے کے اربوں روپے خرچ ہونے کے باوجود نااہل حکمران عوام کو تحفظ نہیں دے پارہے اس کی ذمہ داری کا تعین کیا جانا لازمی ہے کہ حکومت دہشت گردی کا قلع قمع کیوں نہیں کر پارہی آئے ۔
روز امن وامان کے حوالے سے بلند وبانگ دعوے تو کئے جاتے ہیں لیکن رونما ہونے والے واقعات سے عام دعوؤں کی نفی ہوتی ہے بدقسمتی سے حالات کے جبر کا شکار بلوچستانی عوام کو پہلے ہی بے روزگاری اور بہت سے دیگر مسائل کاسامناہے ۔
رہی سہی کسر عوام میں بڑھتے ہوئے عدم تحفظ کے احساس نے پوری کردی ہے ،انہوں نے کہاکہ یہاں روز بے گناہوں کی لاشیں گرائی جارہی ہیں لیکن حکومت ہے جو اس کی ذمہ داری قبول کرنے کا نام تک نہیں لیتی ،اس حقیقت سے انکار ممکن نہیں کہ جان مال اور آبرو کو تحفظ فراہم کرنا حکومت کی اولین ذمہ داری ہے جس سے مسلسل پہلو تی کی جارہی ہے ۔
حکومت کو عوام کے سامنے جواب دہ ہونا چاہئے محض طفل تسلیوں سے عوام کے دکھوں کا مداوا نہیں ہوسکتا ،درپیش صورتحال میں ایک اہم سوال یہ بھی ہے کہ عوامی نمائندے اسمبلی میں امن وامان کی تشویشناک صورتحال پر آواز کیوں نہیں اٹھا رہے ۔
اس حوالے سے انہیں کسی مصلحت کا شکار نہیں ہونا چاہئے نواب زادہ حاجی میر لشکری رئیسانی نے وفاق اور صوبے کی حکومتوں سے مطالبہ کیاہے کہ وہ عوام کے جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے موثر اور نتیجہ خیز اقدامات کرے تاکہ جاری ظلم وستم کا سدباب ہوسکے ۔