|

وقتِ اشاعت :   October 25 – 2017

حب: میونسپل کارپوریشن حب چیئرمین اور نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما رجب علی رند کے فرزند خورشید رند ایڈووکیٹ کو حب پولیس نے گرفتار کرلیا گرفتاری کی اطلاع ملتے ہی وکلا اور ان کی برادری اور لوگوں بڑی تعداد تھانے کے باہر جمع ہوگئے ۔

بعد ازاں رہائی عمل میں آئی اس حوالے انجمن تاجران حب کے صدر ونیشنل پارٹی رہنما خورشید رند نے تھانے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ انھیں سٹی پولیس تھانہ ایس ایچ او نے تھانے بلا کر گرفتار کرلیا ا ورچار گھنٹے تک حبس بے جا میں رکھا گیا ۔

خورشید رند ایڈووکیٹ کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ چھتہ گوٹھ میں کریش پلانٹ میں کام دوران کرنٹ لگنے بعدایک مزدور جاں بحق ہوگیا جس کی اطلاع سٹی تھانے کو دی اور پو لیس نے متوفی کی نعش سول اسپتال منتقل کردیا اور قانون کارروائی کے بعد ورثا کے حوالے کردیا ۔

ان کے مطابق لواحقین پولیس کو لکھ کر دیا مزدور کو حادثاتی طور کام دوران کرنٹ لگا انہوں نے مزید کہا کہ تین گھنٹے گزر نے بعد سٹی تھانہ کے ایس ایچ او نے ان ٹیلیفون کرکے تھانے بلایا اور خود تھانے سے غائب ہو گئے خورشید نے بتایا کہ جب وہ تھانے باہر نکل رہے تھے ۔

تو پولیس اہلکار نے انھیں جانے سے روک لیا بتا یا گیا کہ آپ زیرحرا ست ہے گرفتاری کے بعد وکلا نے انھیں رہائی دلائی ان کا کہنا تھا کہ انھیں بغیر کسی وجہ تین چار گھنٹے پولیس اسٹیشن میں حبس بے جا رکھا گیا اور وہ پولیس کے اس رویے کے خلاف مشاورت کے ایک لائحہ عمل اختیار کریں گے۔

اس ضمن میں سٹی تھانہ حب کے ایس ایچ او نے بتایا چھتہ گوٹھ میں واقع کریش پلانٹ میں عبدالغفور نامی شخص کی موت واقع ہوئی ہے اور یہ پلانٹ خورشید کی ہے ایس ایس پی کی ہدایت پر انکوائری کے لئے تھانہ بلایاتھا پولیس نے اسے باقاعدہ طورپر گرفتار نہیں کیا تھا نہ اسے حبس بے جا رکھا گیا ہے ۔

خورشید رند اپنی گرفتاری کا ڈرامہ کررہے ہیں میونسپل کارپوریشن حب چیئرمین اور نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما رجب علی رند نے پو لیس کے رویے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ پولیس شہریوں کو بلاوجہ ہراساں کرنے اور تھانے بلا کر حبس بے جا میں رکھنے کے بجائے شہر میں کرائم پر قابو پانے اور منشیات کی بیخ کنی کے کمر کس لے اور کارروائی شروع کرے اور امن وامان قائم میں کردار ادا کرے ۔

انہوں نے کہا کہ خورشید رند ایڈووکیٹ کو تھانہ بلاکر چار گھنٹے حبس بے جا رکھا گیا جو کہ اچھی بات نہیں ہے انہوں نے کہا کہ شہر میں ڈاکو راج اور پولیس تماشائی بنی ہوئی ہے