اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ قانون کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے کسی صوبے یا شخص کے ساتھ امتیازی سلوک روا نہیں رکھاجائے گا۔
چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی زیرصدارت اجلاس ہوا جس میں نیب ہیڈکوارٹرز میں پراسیکیوشن ڈویثرن کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ جب سپریم کورٹ میں قائم مقام چیف جسٹس کے عہدہ پر ذمہ داریاں سرانجام دے رہا تھا تو کہا تھا انصاف سب کے لیے،آج جب چیئرمین نیب کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریاں سرانجام دے رہا ہوں تو میراعزم ہے کہ احتساب سب کے لیے اور میں اسی اصول پر سختی سے عمل کروں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ قانون کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے کسی صوبے یا شخص کے ساتھ امتیازی سلوک روا نہیں رکھاجائے گا جب کہ کسی کے خلاف ناانصافی نیب کی طرف سے نہیں ہونے دی جائے گا۔
چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ میں نے شرجیل میمن اور ڈاکٹر عاصم کے مقدمات کا ریکارڈ طلب کیا ہے، مقدمات کا جائزہ لیا جائے گا کہ ان کے ساتھ کوئی امتیازی سلوک تو نہیں برتا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک ناقابل ضمانت وارنٹس کا اجراء ہے وہ عدالت مجاز کا اختیار صوابدیدی ہے، نیب کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے تاہم مذکورہ الزام کی قانون کے تقاضوں کے مطابق جانچ پٹرتال کی جائے گی، اب حقائق، شواہد اور قانون کی بنیاد پر ریفرنس مجاز عدالتوں میں دائر کیے جائیں گے چاہے وہ پاکستان کے کسی حصے سے متعلق ہوں۔