حب: سانحہ گڈانی کو ایک سال مکمل ہوگیا شہیدا ورزخمی ہونے والے مزدوروں کے ورثا ء ا اب بھی حکومتی امداد کے منتظر ہے شپ بریکنگ یارڈ میں مزدوروں کے لئے حفاظتی اقدامات بھی نہ ہونے کے برابر ہے شہداء کی پہلی برسی کے موقع مزدوریونین نے احتجاجی ریلی نکالی ۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ سال گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں ناکارہ جہاز میں آگ لگنے کے باعث 28 مزدور جھلس کر شہید ہوئے اور 50 زائد زخمی ہوگئے تھے اس المناک واقعے کو ایک سال مکمل ہو گیا شہداء اور زخمی ہونے والے مزدوروں کے لواحقین اب بھی امداد کے منتظر ہیں ۔
گڈانی شپ برکنگ یارڈ میں نیشنل ٹریڈ یونین اور مزدوروں نے شہداء پہلی برسی کے موقعے پر احتجاجی ریلی نکالی ریلی کے شرکاء بینرز اور سر خ جھنڈے اٹھا رکھے تھے اور شر کاء شہد ائے سانحہ گڈانی کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے نعرے بازی کررہے تھے ۔
اس موقع پر مزدور رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ایک سال کا عرصہ گزرنے کے باوجود شہید اور زخمی مزدوروں کے لئے حکومت کی جانب سے امداد فراہم نہ کرنا افسوسناک عمل ہے مزدوروں نے گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں میں اپنا لہو بہا دیا اور آج بھی ان کی اشک شوئی کسی نے نہیں کی شپ بریکرز اور حکومت سالانہ اربوں روپے اس انڈسٹری کمالتے ہیں جبکہ لہواکے سوداگروں نے بھی اپنی مٹھی گرم کرنے میں کسی سے نہیں رہے ۔
ا س المناک سانحے میں ہلاکتوں کے بعد صوبائی اور وفاقی حکومت کی جانب سے گڈانی شب بریکنگ یارڈ کے دورے کئے گئے اور حفاظتی انتظامات کا جائزہ لیا گیا ہیلتھ و سیفٹی کے حوالے سے متعدد اجلاس ہوئے اور سخت اقدامات اٹھانے کے دعوے کئے گئے ۔
ان دعووں کے بدلے چند ایک پلاٹوں میں ہیلتھ و سیفٹی کے انتظامات کیے گئے جبکہ درجنوں پلاٹ ایسے ہیں جن میں محنت کشوں کو بنیادی سہولیات میسر نہیں ۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ شپ بریکنگ میں لیبر لاء کے نفاز اور مزدوروں کو بنیادی حقوق و کام کے دوران تحفظ کو ترجیحی بنیادوں پر یقینی بنیا جائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ شپ بریکرز کی غفلت اور حکومتی اداروں کی روگردانی مزدور دشمن اقدام کے مترادف ہیں انھوں نے اعلی حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ گڈانی شپ بریکنگ اور مزدوروں کی فلاح وبہبود کے لئے اقدامات اٹھائے دوسری جانب سانحہ کی پہلی برسی پر شہداء کی یاد میں پلاٹ نمبر 54 پر تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں قرآن خوانی و فاتحہ خوانی اور لنگر تقسیم کیا گیا۔