|

وقتِ اشاعت :   December 5 – 2013

zehriکو ئٹہ(این این آئی) مسلم لیگ (ن)بلو چستان کے صدر و چیف آف جھالاوان و سینئر صوبا ئی وزیر نواب ثناء اللہ خان زہری نے خضدار کے بعد زہری میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر انتظامیہ نے فوری طور پر امن و امان کی بہتری کیلئے اقدامات نہیں کئے تو وہ خود عوام کی حفاظت کرنے کیلئے راست اقدام اٹھانے پر مجبور ہونگے۔ یہ بات انہوں نے بدھ کو این این آئی سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا کہ بلوچستان کے حالات ایک سازش کے تحت خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے پہلے خضدار میں سوچی سمجھی سازش کے تحت حالات خراب کئے گئے جس کے بعد اب زہری میں بھی یہی عمل دہرایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زہری میں مسلح افراد نے دن دیہاڑے بینک اور دکانیں لوٹنے کے بعدلیویز اہلکار کو فائرنگ کرکے ہلاک کرنے کے بعدسرعام فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے لیکن انتظامیہ کی جانب سے مسلح افراد کے خلاف کوئی بھی کارروائی نہیں کی گئی ۔انہوں نے کہا کہ مقامی انتظامیہ اپنے فرائض سرانجام دینے میں ناکام ہوچکی ہے واردات کے بعد کاغذی کارروائی کے علاوہ ملزمان کی گرفتاری کیلئے کوئی بھی کارروائی نہیں کی جاتی جس سے عوام میں بے چینی پائی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ شہری علاقوں کے بعد اب دیہی علاقوں میں بھی حالات کو خراب کیا جارہا ہے اور کوئی بھی شخص محفوظ نہیں ہے ٹیچروں کو فائرنگ کرکے ہلاک کیا جاتا ہے لیکن آج تک ان واقعات میں ملوث کوئی بھی ملزم گرفتار نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان ہمارا گھر ہے جس کی حفاظت ہماری ذمہ داری بنتی ہے چیف سیکرٹری بلوچستان اور انتظامیہ فوری طورپر زہری میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کریں اور علاقے میں 2پلاٹون ایف سی کو تعینات کیا جائے تاکہ امن دشمن عناصر کے خلاف موثر کارروائی کو یقینی بنایا جاسکے۔ انہوں نے حکومت سے بھی مطالبہ کیا کہ فوری طور پرزہری میں اسسٹنٹ کمشنر کی تعیناتی عمل میں لاتے ہوئے قبائلی علاقوں میں نو گو ایریاز کو ختم کرنے کیلئے موثر اور عملی اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ عوام سکھ کا سانس لے سکیں۔انہوں نے کہا کہ انتظامیہ نے فوری طور پر زہری میں امن و امان کے قیام کیلئے اقدامات نہیں اٹھائے تو وہ خود عوام کی حفاظت کیلئے راست اقدام اٹھانے پر مجبور ہونگے۔