ڈیرہ مراد جمالی: ڈیرہ مراد جمالی میں لوکل گورنمنٹ کے دفتر اور مواصلات وتعمیرات بلڈنگ کے دفتر کی اربوں روپے کی سرکاری اراضی پر قبضہ جبکہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے دفتر کے نام پر بھی کرکٹ گراؤنڈ کے قریب کروڑوں روپے کی اراضی قبضہ کر لی گئی مذکورہ دفتر کرایہ کی بلڈنگ میں موجود ہے ۔
مسلم لیگ (ن) کے چار سالہ دور حکومت میں ڈیرہ مراد جمالی کے سرکاری زمینوں پر راتوں رات قبضہ انتظامیہ خاموش جبکہ مین بازار میں پیڑول پمپ مارکیٹیں دفعہ 144کے نافذ عمل ہونے کے باجود تعمیر ہونے لگی جبکہ رہائشی علاقوں میں گھروں کی تعمیر پر دفعہ 144کی تلوار لٹکنے لگی ۔
تفصیلات کے مطابق ڈیرہ مراد جمالی میں چار سالوں کے دوران لوکل گورنمنٹ محکمہ بی اینڈ آر بلڈنگ دفتر سرکاری کالونیوں کے تعمیر شدہ مکانات مسمار کرکے بنگلہ تعمیر کیئے گئے ہیں جن کی مالیت اربوں روپے بتائی گئی ہے ۔
اربوں روپے کی سرکار ی دفتروں کالونیوں کی اراضی قبضہ ہونے کے باوجود انتظامیہ کی خاموشی سمجھ سے بالاتر ہے جبکہ اس وقت ڈیرہ مراد جمالی میں گھروں کی تعمیر مرمت پر د فعہ 144نافذ عمل ہونے کے باوجود ڈیرہ مراد جمالی کی مین بازار میں پیڑول پمپ مارکیتیں تعمیر کرنے کا کام زور وشورسے جاری ہے ۔
ان تمام قبضہ گیری میں ممبر بورڈ آف ریونیو کی کوئی منظوری نہیں ہے صرف ڈپٹی کمشنر نصیرآباد کے سفارشی خط پر قبضہ گیروں نے اربوں روپے کی سرکاری دفاتر کی قیمتی اراضی پر کام جاری کیا گیا ہے جبکہ نصیرآباد انتظامیہ زرعی یونیورسٹی کیلئے ہائر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان کو زمین فراہم نہیں کر سکی ہے جس کی تعمیر کیلئے ایک سو پچاس کروڑ روپے کی خطیر رقم بھی جاری کی گئی ہے