کوئٹہ: سابق سینیٹر میر مہیم خان بلوچ نے انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ سی پیک کے تحت چین اور وفاقی حکومت کا گوادر میں2کروڑ چائینز کی آباد کاری کا معاہدہ طے پاچکا ہے اور صوبے کے مختلف علاقوں میں ایئر بیس قائم کئے جائیں گے۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق سینیٹر مہیم خان بلوچ کا مزید کہناتھا کہ میر غوث بخش بزنجو اسٹیبلشمنٹ کے ہاتھوں سیاست سے نکالے جانے کا صدمہ برداشت نہ کرنے پر دنیا سے چل بسے اور یہی روش نواب اکبر خان بگٹی کے ساتھ بھی دہرائی گئی جس پر انہوں نے پہاڑوں کو اپنا مسکن بنالیا۔
ان کا کہناتھا کہ آئین میں اٹھارویں ترمیم ایک سوالیہ بن چکا ہے صوبے کے معدنی وسائل آج بھی وفاق کی دسترس میں ہیں اورصوبے کے متعدد علاقوں میں قدرتی ذخائرکی تلاش کاکام جاری ہے ۔
ان کا کہناتھا کہ وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شپنگ نے گوادر بندرگاہ کا غیر مشروط افتتاح کرکے بندرگاہ کو اسلام آباد اور بیجنگ کے حوالے کیا ہے اس میں کوئی شق نہیں کہ آئندہ وقتوں میں گوادر کی سرزمین پر بڑے پیمانے پر کاروبار کا آغاز ہونے جارہا ہے ۔
بندرگاہ پر فیکٹریوں کارخانوں اور دیگر کاروباری سرگرمیاں شروع ہونے سے ملک کے دیگر علاقوں سے لوگ گوادر سے نقل مکانی کرجائیں گے ۔
ان کا کہناتھا کہ وفاقی اور صوبائی حکومت کی عدم سنجیدگی کے باعث بلوچستان کے کئی سالوں سے رہائش پذیر اس خطے اور سرزمین کے فرزندوں کا مستقبل ریڈ انڈین جیسا ہوگا جن کی آنے والے وقتوں میں شناخت بھی باقی نہیں رہے گی ان کا کہناتھا کہ صوبائی حکومت کو اٹھارویں آئینی ترمیم پر عملدرآمد میں ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے مستعفی ہونا چاہئے۔