|

وقتِ اشاعت :   December 4 – 2017

ڈیرہ مراد جمالی: ڈیرہ مراد جمالی شہر میں سرکاری زمینوں کی قبضہ گیری پر ضلعی انتظامیہ اور میونسپل کمیٹی آنے سامنے ایک دوسرے پر قبضہ گیری کے الزامات ڈپٹی کمشنر نصیرآباد نے تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے تحقیقاتی اداروں سے تحقیقات کا حکم دے دیا۔

جنگلات کی اربوں روپے سرکاری کالونیوں میں سرکاری مکانات مسمار کرکے بنگلے تعمیر کرنے والوں میں کھلبلی مچ گئی ۔

تفصیلات کے مطابق میونسپل کمیٹی ڈیرہ مراد جمالی کے اجلاس میں ضلعی انتظامیہ پر سرکاری دفاتر کی اراضی قبضہ گیری کے الزامات لگانے کے بعد ڈپٹی کمشنر نصیراباد نصیرخان ناصر نے بلدیاتی کونسلران کے اجلاس کا نوٹس لیتے ہوئے ڈیرہ مراد جمالی میں محکمہ جنگلات لوکل گورنمنٹ ،اپیکا کالونی ،کرکٹ گراؤنڈ کے قریب الیکشن کمیشن آف پاکستان کے نام پر قبضہ گیری محکمہ لائیواسٹاک کے مذبحہ خانہ سمیت مین بازار زارعت کالونی کے سرکاری مکانات کو مسمار کرنے اور بنگلے تعمیر کرنے اور دیگر سرکاری دفاتر کی قیمتی زمین کی قبضہ گیری کا نوٹس لیتے ہوئے نیب بلوچستان ایف آئی اے بلوچستان ودیگر تحقیقاتی اداروں کو تحقیقات کرنے کرنے کی دعوت دی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ ڈیرہ مراد جمالی میں قبضہ گیروں نے اربوں روپے کی سرکاری اراضی قبضہ پر قبضہ کرکے نقصان پہنچایا ہے جس کی شفاف طریقے سے انکوائری کی جائے گی اور کہاکہ ضلعی انتظامیہ سرکاری دفاتر کی اراضی کی ہر ممکن دفع کر رہی ہے میونسپل کمیٹی کے کونسلران کے مطالبے پر میرٹ پر تحقیقات کی جائے گی ۔

الزامات بے بنیاد ہونے کی صورت میں کارروائی کی جائے گی اور کہاکہ پبلک ہیلتھ انجنیرنگ کی واٹر سپلائیز پینے کے پانی کے سرکاری تالابوں پر تعمیر کیئے گئے مکانات مسمار کیئے جائیں گے جس کیلئے میونسپل کمیٹی کے کونسلران مکمل تعاون کریں ۔