|

وقتِ اشاعت :   December 9 – 2017

کوئٹہ+اندرون بلوچستان : ملک بھر کی طرح بلوچستان میں بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مسلمانوں کے قبلہ اول کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کیخلاف جمعہ کے روز یوم احتجاج کے طور پر منایا، جمعیت علماء اسلام ،جمعیت علماء اسلام نظریاتی، جماعت اسلامی، جماعۃ الدعوۃ ، پاکستان سنی تحریک اور جمعیت الحدیث کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں ۔

کوئٹہ میں جمعیت علماء اسلام کے صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری مولاناکمال الدین اوردیگر کی قیادت میں ایک ریلی نکالی گئی ،منان چوک پہنچ کر مظاہرے کی شکل اختیار کرگئی،مظاہرے سے مولاناکمال الدین ،حافظ سرا ج الدین ،ایم پی اے مفتی گلاب،مولانا عبدالحنان ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ امریکہ نے عالم اسلام کی غیرت کو چیلنج کیا ہے حکومت کو چاہیے وہ سعودی عرب اور ترکی کو ساتھ ملا کر چیلنج کو جواب دے امریکی سفیر دفتر خارجہ بلا کر شدید احتجاج کیا جا ئے ۔

انہوں نے کہاکہ مسلمان اپنے نظریئے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کر سکتاٹرمپ کایہ اقدام یہود دوستی اور مسلم دشمنی کا واضح ثبوت ہے۔ انہوں نے کہاکہ امریکی صدر کے اس اعلان سے پوری دنیا کے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں جس کے نتائج پوری دنیا میں منفی ثابت ہوں گے ۔

مظاہرے سے جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل و ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولاناعبدالغفور حیدری،مولانا فیض محمد،ملک سکندر خان ایڈؤوکیٹ،حافظ حسین احمد،مولانا عصمت اللہ ،مولانا محمد حنیف ،مولانا صلاح الدین ایوبی ،سید فضل آغا،اکرم خان درانی ،مولانا امیر زمان و دیگر نے بھی خطاب کیا۔

امریکی فیصلے کیخلاف جمعیت علماء اسلام نظریاتی کے زیراہتمام ریلی نکالی گئی ، ریلی کے شرکاء قاری مہراللہ ،سید عبدالستار شاہ چشتی ،مولوی رحمت اللہ ودیگر کی قیادت میں کوئٹہ پریس کلب کے سامنے مظاہرہ بھی کیا ۔

مظاہرے کے شرکاء سے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ کیا اب بھی لوگ امریکہ اور کفری دنیا کے خلاف جذبات کا مظاہرہ نہ کرے ، افغانستان ،عراق ،فلسطین شہر ،برماء میں جہاد کی حمایت پر جذباتی کے القابات دینے والے بتائیں کہ کیا ہم آج بھی جذباتی ہے جب امریکہ نے ہمارے بیت المقدس اور قبلہ اول کواسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کااعلان کیا کل امریکہ اللہ نہ کرے کعبۃ اللہ پر یلغار کرے اور مدینہ شریف کے خلاف سازشیں شروع کریں تو آج اگر ہم جہاد نہ کرے تو کب کرینگے ۔

اسلامی دنیا کے حکمرانوں کی غیرت کب جاگے گی ،جب امریکہ انہیں گرفتار کرکے ہاتھ پاؤں باندھ کر پھانسیوں پر لٹکائیں گے اور ہمیں اس بات پر شرم نہیں فخر ہے کہ ہم نے امریکہ ان کے حواریوں اور کفری اتحاد کے افواج کے افغانستان ،عراق ،فلسطین ،کشمیر شام ،برما میں مجاہدین اسلام کی حمایت کی تھی کرتے ہیں اور کرتے رہیں گے۔

،اور اس وقت امریکی صدر ٹرمپ کی بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت بنانے کے باجود بھی انہیں بتادیناچاہتے ہیں کہ جس طرح افغانستان میں امیر المومنین ملامحمدعمر مجاہد کے ننگیالی مجاہدین اسلام نے ان کے بشمول 60ممالک کے لاکھوں لاؤ لشکرو جدید اسلحہ ،طیاروں بموں کے باوجود قبرستان بنادیاہے اسی طرح فلسیطین میں بھی ان کا قبرستان ہوگا ۔

پاکستان بھی ان کا قبرستان ہوگا اور دنیا کے تمام اسلامی ممالک امریکہ اور اتحادیوں کے قبرستان میں تبدیل ہونگے انہوں نے کہاکہ امریکہ ،ٹرمپ مسلمانوں ،اسلام کے خاتمے کا خواب دل سے نکال دیں ۔

دریں اثناء جمعیت علماء اسلام نظریاتی کے مرکزی امیر مولانا عبدالقادر لونی نے کہا ہے کہ بیت القدس کو اسرائیلی دارالخلافہ بنانے کا فیصلہ تیسری جنگ عظیم کو دعوت دینے کی سہیونی قوتوں کی سازش ہے،امریکہ اور اس کے حواریوں کے ظلم وستم سے امت مسلمہ کا پیمانہ لبریز ہوچکاہے ایسے حالات میں جہاد فرض بن چکا ہے۔

او آئی سی مسلمانوں کا ترجمان ادارہ نہیں ہے،سہیونی طاقتیں امت مسلمہ کی نسل کشی کے منصوبے پر عمل پیرا ہیں،مولانا فضل الرحمن دفاع اسلام کی بجائے اقتدار کی جنگ لڑ رہے ہیں،جمعیت(ف)علماء کی جماعت نہیں بلکہ سرمایہ داروں اور سرداروں کی جماعت بن چکی ہے۔

ایم ایم ائے کے علاوہ دینی جماعتوں کے وسیع تر اتحاد کے حامی ہیں،ختم نبوت کے سلسلے میں دھرنے کی جمعیت نظریاتی نے حمایت کی تھی،ناموس رسالت ہی مسلمانوں کا اثاثہ ہے،امت مسلمہ کی بقاء اور دین کے تحفظ کی خاطر مسلم دنیا کو متحد ہونا پڑئے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سبی کے ایک روزہ مختصراً دورہ کے دوران صحافیوں سے بات چیت میں کیا،جمعیت نظریاتی کے زیر اہتمام بلوچستان کے دارالحکومت سمیت صوبہ بھر میں جمعہ کے اجتماعات میں مذمتی قراردادیں منظور کی گئی ہے، جماعت اسلامی کے زیر اہتمام ضلعی امیر مولانا عبدالکبیر شاکر کی قیادت میں منان چوک پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

احتجاجی مظاہرے سے جماعت اسلامی کے ضلعی امیر مولانا عبدلکبیر شاکر وحدت المسلمین کے رہنما مفتی ہاشم موسوی،جماعت اسلامی کے صوبائی نائب امیر زاہد اختر بلوچ ،جمعیت طلبہ عربیہ کے مولانا امداداللہ کی قیادت میں جماعت اسلامی کے زیراہتمام احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔

مسلم ممالک کے حکمرانوں کو ترکی کے صدراردگان کی تقلید کرنی چاہیے فلسطین سمیت مسلم ممالک کو جہاد سے ہی آزادکیا جاسکتاہے ۔ایٹم بم یا افواج سے مسلم مقبوضہ علاقے واہگزارکرنا مشکل ہے امریکی واسرائیلی غلامی سے قوم کو نکالنے کا وقت آگیا ہے امریکہ واسرائیل اللہ اور انسانیت کے دشمن ہے بیت المقدس پر اسرائیلی پرچم لہرانا مسلم حکمرانوں کے منہ پر تمانچہ ہے۔

ہم امریکہ واسرائیلی ایجنٹوں کا مقابلہ کر رہے ہیں ۔24ہزارانبیاء نے قبلہ اول کی طرف نمازپڑھی ہیں قبلہ اول کی۔ آزادی ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔ پوری امت مسلمہ شیطان بزرگ امریکہ واسرائیل کے خلاف ہیں کوئٹہ سمیت ،لورالائی ،ژوب ،ڈیرہ مراد جمالی ،نصیر آباد،گوادر،تربت ،دکی ،لسبیلہ ،حب ودیگر اضلاع میں بھر پور احتجاجی مظاہرے کیے گیے جس میں قبلہ اول کو یہودیوں کا مرکز بنانے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔

،جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی نے امریکی صدر کی طرف سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارلحکومت تسلیم کر نے کے اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے امریکی سفارتی دہشت گردی قراردیا امریکہ واسرائیل ملکر مسلمانوں کے خلاف سازشیں کر رہے ہیں ۔

آج غلط وغلام حکمرانوں واختلافات کی وجہ سے امت مسلمہ امریکہ ویہودیوں کے نرغے میں ہیں ۔ اتحادِ کفرکی وجہ سے ہراسلامی ملک خطرے میں ہے حریت پسند غیر ت مند حکمران اور علمائے کرام متحد ہوکر قوم دیگر مغربی جماعتوں کی طرح مرکزی جمعیت اہل حدیث نے صوبہ بھر میں یوم عظمت قبلہ اول بیت المقدس منایا علماء کرام نے خطبات جمعہ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ۔

کہا کہ قبلہ اول بیت المقدس کے دفاع کے لیے عالم اسلام کو اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرنا ہوگا اگر امت مسلمہ نے مسجد اقصی کو نظرانداز کردیا تو غاصب قوتیں مکہ اور مدینہ پر بھی چڑھ دوڑیں گی فلسطینی کسی بھی قیمت پر قبلہ اول مسجد اقصی آور بیت المقدس سے دستبردار نہیں ہوگی ۔

یہودیوں کا قبلہ اول اور بیت المقدس کے ایک زرے پر بھی کوئی حق نہیں وہ فلسطین سے نکل جائیں مسجد اقصی آور بیت المقدس مسلمانوں کی عزت عظمت رفتہ اور ایمان کا جزو ہے ،جماعۃ الدعوۃ کے زیراہتمام کوئٹہ میں مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اسلامی سربراہی کانفرنس کا اجلاس طلب کیا جائے۔ 17دسمبر کو لاہور میں تحفظ قبلہ اول کے حوالہ سے بڑا پروگرام ہو گا۔ ملک بھر کی سیاسی و مذہبی جماعتوں سے رابطے کر رہے ہیں۔ 

دفاع پاکستان کونسل کا مرکزی اجلاس اسی ہفتہ طلب کیا گیا ہے۔ مقبوضہ بیت المقدس آج پھر کسی صلاح الدین ایوبی کی منتظر ہے۔ مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دینے کا اعلان بہت بڑی جنگ کا پیش خیمہ ہے۔ 


اسے ٹھنڈے پیٹوں برداشت نہیں کیا جائے گا، کوئٹہ کے مختلف مساجد میں نماز جمعہ کے موقع پر علماء کرام ،خطیب حضرات نے نماز جمعہ کے موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔ ان کاکہناتھاکہ امریکہ کا بھیانک چہرہ پوری اسلامی دنیا پر عیاں ہوگیاہے امریکی صدر کی جانب سے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کااعلان دنیا کو مذہبی بنیادوں پر ایک اور عالمی جنگ کی جانب دھکیلنا ہے امت مسلمہ کو امریکہ کی جانب سے کفری جارح قوتوں کے سپورٹ کا ادراک کرتے ہوئے متحد ہوناہوگا ۔

ان حالات میں وہ اے سی سمیت تمام اسلامی مملکتوں کے سربراہان کو ٹھوس حکمت عملی اپناتے ہوئے آواز بلند کرناہوگی ،پاکستان سنی تحریک کی اپیل پر دینی جماعتوں نے جمعہ کو ملک گیر یوم تحفظ بیت المقدس کے طورپر منایاگیا۔

مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے امریکی اعلان کیخلاف اسلام آباد، کراچی، لاہور، پشاور، کوئٹہ، راولپنڈی،فیصل آباد، ملتان ،گوجرانوالہ، حیدرآباد، سکھر، میرپورخاص ،ڈیرہ غازی خان اورمظفرآبادسمیت ملک کے کئی شہروں میں بڑے احتجاجی مظاہرے اورریلیاں نکالی گئیں جبکہ جمعہ کے ملک گیراجتماعات میں اس مذموم اقدام کیخلاف مذمتی قراردادیں منظور کی گئیں