|

وقتِ اشاعت :   December 12 – 2017

کوئٹہ: عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری حاجی نظام الدین کاکڑ نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی ایک پرامن سیاسی وترقی پسند جماعت ہے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالخلافہ قرار دینا دنیا میں ایک اور جنگ کو چھیڑنے کی سازش ہے اور ہم اس کی کسی بھی صورت اجازت نہیں دینگے

ان خیالات کا اظہا رانہوں نے ضلع پشین میں بیت المقدس کو اسرائیل کادارالخلافہ قرار دینے کے خلاف ایک احتجاجی ریلی سے خطاب کر تے ہوئے کیا اس موقع پر ضلعی صدر عبدالباری کاکڑ ، پارٹی رہنماء عبدالباری کاکڑ اور دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ایک احتجاجی ریلی نکالی جو با چا خان چوک سے شروع ہوا مختلف شاہراہوں سے ہوتے ہوئے جلسے کی شکل اختیار کی اس موقع پر پارٹی کارکنوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی

انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ کی طرف سے مسلمانوں کے قبلہ اور بیت المقدس کو اسرائیل کا دارلحکومت تسلیم کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹر مپ مسلمانوں کے جذبات سے کھیل رہے ہیں اورپوری دنیا کی مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں جس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے پوری دنیا کے مسلمان مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے بعد بیت المقدس کو مقدس ترین جگہ سمجھتے ہیں

قبلہ اول کی حفاظت کی خاطر اپنے جا ن مال قربانی دینے سے گریز نہیں کریں گے،قلعہ سیف اللہ میں عوامی نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام امریکی صدر ٹرمپ کے خلاف احتجاجی سے خطاب کرتے ہوئے اے این پی کے ضلعی صدر ہدایت اللہ کاکڑ ،نائب صدر امان اللہ کاکڑ صوبائی کونسل کے ممبران عبدالغنی دورانی ،محمد نواز جلال زئی ، پی ایس ایف کے صوبائی، نائب صدر معصوم خان میرزء این واء او کے ضلعی صدر نذیر احمد جلال زء فتح خان میرزء نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایاین پی مظلوم فلسطینوں کے ساتھ ہے اور امریکی جارہانہ عزائم کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے کرتی ہے

امریکی صدر ٹرمپ کا بیت المقدس پر اسرائیلی قبضے کا اعلان جارہیت کا انتہا ہے ، اے این پی لورالائی کے زیراہتمام باچا خان مرکز سے زیر قیادت و صدارت ضلعی صدر بسم اللہ خان لونی ایک جلوس پورے بازار سے ہوتی ہوئی پریس کلب کے سامنے ایک احتجاجی جلسہ منعقد ہوا

احتجاجی جلسے سے ضلعی صدر بسم اللہ خان لونی نائب صدر عبدالخالق ناصر مرکزی کمیٹی کے ممبر گنو خان غلزئی سنئیر نائب صدر راز محمد ترکئی ضلعی ڈپٹی جنرل سیکرٹری عبدالمالک اتمانخیل نے خطاب کیا ،سبی میں عوامی نیشنل پارٹی کی جانب سے احتجاجی ریلی نکالی گئی، ریلی کی قیادت اے این پی کے صوبائی رہنماء سعید خجک نے کی ، احتجاجی ریلی اے این پی سبی کے ضلعی سیکرٹریٹ سے نکالی گئی جو مختلف شاہراوں سے ہوتا ہوا

امریکہ اور اسرائیل کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے ہوئے سبی پریس کلب پہنچ کراحتجاجی مظاہرہ کیا ،اے این پی کے زیر اہتمام لسبیلہ پر یس کلب کے سامنے بھی احتجا جی مظا ہر ہ کیا گیا مظا ہرے کی قیا دت اے این پی لسبیلہ کی ورکنگ کمیٹی کے چیئر مین عبد الر حمن افغا ن ، عبید خا ن مشوانی ، عبد البا قی آغا ، حا جی بر ات خان ، رزاق نو رزئی اور واحد درانی نے کی ۔

عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماں نے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دینے کے فیصلے کو عالمی امن کے لئے خطرے کی گھنٹی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی فیصلے سے نہ صرف فلسطینی عوام کی دل آزاری ہوئی ہے بلکہ پوری دنیا میں آباد امت مسلمہ کے دلوں کو ٹھیس پہنچی ہے

ڈونلڈ ٹرمپ کو یہ فیصلہ کرنے سے پہلے سوچنا چاہئے تھا کہ وہ کیا کرنے جارہا ہے جب تک امریکہ اپنے فیصلے پر نظر ثانی نہیں کرتا امت مسلمہ کواحتجاج کرتے رہنا چاہئے ، اے این پی فلسطینی عوام سے مکمل یکجہتی کااظہار کرتی ہے ۔

اس خطے کا امن پشتونوں کے امن و استحکام سے وابستہ ہے ، افغان سرزمین کو ایک بار پھر میدان جنگ بنانے کی سازشیں ہورہی ہیں ،پشتونوں نے بہت مظالم سہے اور بہت قربانیاں دیں اب انہیں مزید ورغلایا نہیں جاسکتا پشتون جان چکے ہیں کہ ان کا نام لے کر انہیں دھوکہ دیا جاتا رہا مذہب اور قوم کے نام پر پشتونوں کو بہت دھوکہ دیا گیا اب پشتون کسی کے ورغلانے میں نہیں آئیں گے۔

ان خیالات کااظہار عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغرخان اچکزئی ،اراکین مرکزی کمیٹی صاحب جان کاکڑ،ڈاکٹر صوفی اکبر، گل باران افغان،عبدالوہاب خان ، صادق صدا،صلاح الدین وطنیار ،فدا محمد قبائل،ماسٹر شراف الدین و دیگرنے باچاخان مرکز چمن کے سامنے منعقدہ احتجاجی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے ۔

قبل ازیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دینے کے امریکی فیصلے کے خلاف صوبائی صدر اصغرخان اچکزئی کی قیادت میں احتجاجی ریلی نکالی گئی ریلی کے شرکانے پلے کارڈ اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر فلسطینی عوام سے یکجہتی اور امریکی اسرائیل گٹھ جوڑ کے خلاف مختلف نعرے او رمطالبات درج تھے ۔

ریلی مال روڈ ،ٹرنچ روڈ،مرغی بازاراور تاج روڈ سے ہوتے ہوئے باچاخان مرکز کے سامنے احتجاجی جلسہ عام میں تبدیل ہوگئی اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اے این پی کے صوبائی صدر اصغرخان اچکزئی ،صاحب جان کاکڑ،ڈاکٹر صوفی اکبر، گل باران افغان،عبدالوہاب خان ، صادق صدا،صلاح الدین وطنیار ،فدا محمد قبائل،ماسٹر شراف الدین و دیگر رہنماں نے امریکی فیصلے کو عالمی امن کے لئے خطرناک ترین اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ عالمی امن خطرے میں پڑگیا ہے نہ صرف مشرق وسطی پر اس فیصلے کے اثرات مرتب ہوں گے بلکہ ہمارے اس خطے تک بھی آگ اور خون کے شعلے پہنچ سکتے ہیں

امریکہ نے فلسطینی عوام کی حق پر مبنی جدوجہد اور تحریک سے آنکھیں چراتے ہوئے جارح قوت کا ساتھ دیا ہے جس سے پوری دنیا کے مسلمانوں کا تشویش میں مبتلا ہونا لازمی بات ہے یروشلم کا شہر بیت المقدس کی وجہ سے پوری امت مسلمہ کے لئے مقدس ہے ایک ایسے وقت میں جب بین الاقوامی سطح پر انتہا پسندی اور تشدد کے خلاف فضابن رہی تھی امریکہ کی جانب سے متنازعہ ترین فیصلہ بہت سے سوالوں کا جنم دے رہا ہے

ہمیں خدشہ ہے کہ اس سے دنیا میں ایک بار پھر مذہبی جنگ کی آگ بھڑک سکتی ہے جس سے پوری دنیا متاثر ہوگی ان حالات میں پوری دنیا کی نظریں اسلامی ممالک پرلگی ہوئی ہیں امت مسلمہ اسلامی ممالک کی نمائندہ تنظیم او آئی سی کی جانب دیکھ رہی ہے

نہ صرف مسلمانوں بلکہ غیر مسلم ریاستوں اور حکمرانوں نے بھی یروشلم سے متعلق امریکی فیصلے کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے اور اس حوالے سے شدید رد عمل دیا ہے

اب اسلامی دنیا کے حکمرانوں کو چاہئے کہ وہ ایسا متفقہ اور مشترکہ لائحہ عمل اپنائیں جس کی مدد سے امریکہ کو اس بات پر مجبور کیا جائے کہ وہ اپنا فیصلہ واپس لینے پر مجبور ہو اور آئندہ کے لئے کسی کو فلسطین اور بیت المقدس سے متعلق اس طرح کے فیصلوں کی جرات نہ ہو

انہوں نے کہا کہ دنیا یہ توقع کررہی تھی کہ ٹرمپ کے اعلان کے ساتھ ہی اسلامی دنیا امریکہ کے ساتھ ہر طرح کے تجارتی معاہدوں کو مکمل معطل کردے گی مگر افسوس سے کہنا پڑرہا ہے کہ اسلامی دنیا کے حکمران اب بھی تذبذب میں میں ہم انہیں کہتے ہیں کہ آپ آگے آئیں مشترکہ حکمت عملی بنائیں پھر دیکھیں ٹرمپ اپنا فیصلہ واپس لیتا ہے یا نہیں ۔