|

وقتِ اشاعت :   December 23 – 2017

حب : سا بق وزیر اعلی و بلو چستا ن نیشنل پا رٹی کے مرکزی صدر سر دار اختر جان مینگل نے کہا ہے کہ بلوچستان نیشنل پارٹی کو ایک بار پھر غیر جمہوری قوتیں الیکشن سے دور رکھنے کوشش کررہے ہیں ۔

الیکشن کے حوالے سے تمام سیاسی وجمہوری پارٹیوں سے بات چیت کے لئے دروازے کھلے ہیں جن منصو بو ں کی بنیا د چور ی ،بد نیتی اور بد دیانتی پر ہو وہ منصوبے کھبی کا میاب نہیں ہو سکتے، بلو چستا ن کے نام پر صر ف فنڈز اکھٹے کیئے جا تے ہیں جبکہ تر قیا تی عمل بلو چستا ن سے با ہر ہو تا ہے ۔

نیشنل پا رٹی کے دور اقتدار میں لو گو ں کا معا شی قتل عام اور بلو چستا ن کا سیا سی قتل عام ہوا اگر اس کو قوم پر ستی کہتے ہیں تو پھر ہم اپنا کو ئی اور نام رکھیں ،جو قوتیں اپنے آپ کو جمہو ریت پسند اور جمہو ریت کی علم بر دارکہتے ہو ئے نہیں تھکتیں۔

انہو ں نے کہا کہ ہمیں ہما ری جمہو ریت پسندی کو ہمیشہ شک کی نگا ہ سے دیکھا ہے ملک میں جمہوریت آخری سسکیاں لے رہی ہے جسکی شیروانی اتار دی گء ہے صرف پاجامہ باقی ہے خدشہ ہے کہ 2018ء میں بھی 2002 ء جیسی سیٹ اپ نہ لایا جائیں جوکہ ڈکٹیٹر شپ کی ایماء پر غیرجمہوری قوتوں کو ملا کر بنایا تھا اور حقیقی سیاسی و جمہوری جماعتوں کو دیوار سے لگایا گیا۔

ان خیا لا ت کا انہو ں نے اتوار کے روز حب کے قریب گیٹ وے گر ین سٹی رئیس گو ٹھ کے مقام پر حب کی سیا سی و قبا ئلی شخصیت لالہ عبد المجید مینگل کی جانب سے اپنے اعزاز میں دیئے گئے عصرانہ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کر تے ہو ئے کیا۔

اس موقع پر بی این پی کے مر کزی نا ئب صدر ما لک ولی کا کڑ ، واجہ جہا زیب بلو چ ، ساجد تر ین ایڈ وکیٹ ،حا جی باسط لہڑی ، چنگیز گچکی ،میر جہا زیب بلو چ ، نو ر احمد مینگل ، بشیر احمد مینگل ، حا جی با بو ،نذید بلو چ سمیت گیٹ وے گر ین سٹی کے اونر ز یحی بختیا ر بلو چ ، اسلم ساسولی اور اکبر مو ندر ہ مو جو د تھے ۔

سر دار اختر مینگل نے ایک سوال کے جو اب میں کہا کہ جب بھی الیکشن ہو تے ہیں تو بلو چستا ن میں ایسے حا لا ت قدرتی نہیں ہو تے بلکہ پید اکیئے جا تے ہیں ایسے حا لا ت کے زریعے بلو چستا ن کے لو گو ں اور جمہو ریت پسند پا رٹیو ں کو جمہو ری عمل سے دور رکھا جاتاہے ۔

یہ با ت ہما ری لیئے نئی نہیں مگر ہم نے ہر وقت کو شش کی ہے کہ جمہو ری طر ز عمل کو اپنا تے ہو ئے ملک کے جمہو ری ادارو ں میں اپنی آواز کو پہنچایا جا ئے یہ اور با ت ہے کہ ہمیں روکنے کی کو شش کی گئی ہے ۔

انہو ں نے کہا کہ بلو چستا ن نیشنل پا رٹی کو ایک با ر پھر الیکشن سے روکنے کے لئے بلو چستا ن میں غیر جمہو ری قوتیں سر گر م ہو رہی ہیں ،مگر اس با ر بلو چستا ن کی عوام ان کی تما م حر کتو ں کو کا میاب ہو نے نہیں دے گی ، 2002 باضابطہ طور ڈکٹیٹر نے ادارو ں کے توسط سے کچھ اتحا د بنا ئے تھے ابھی جمہو ریت کا لبا دا اوڑے ہو ئے کچھ قو تیں اسی طر ح اتحا د بنا ئیں گی اور حقیقی جمہو ری پا رٹیو ں کو الیکشن سے دور رکھنے کے لئے اپنی کو ششیں کر یں گی ۔

انہو ں نے کہا کہ ہما ری ہمیشہ کو شش رہی ہے کہ جمہو ری قوتو ں کے ساتھ رہیں اس کے با وجو د وہ جمہو ری قوتیں جو دن اور را ت اپنے آپ کو جمہو ریت پسند اور جمہو ریت کا علم بر دار کہتے ہو ئے نہیں تھکتیں انہو ں نے ہما ری جمہو ریت پسند ی کو ہمیشہ شک کی نگا ہ سے دیکھا ہے لیکن ان کا اپنا ہرا قدام اقتدار میں رہتے ہو ئے بھی غیر جمہو ری رہا ہے جب ہم نے با الخصوص بلو چستا ن کے عوام نے دیکھا کہ جمہو ریت کو کسی بھی طر ف سے خطر ہ محسوس کیا گیا ۔

ان کی مخا لفت کی اور ہم نے وزن جمہو ری قوتو ں کی طر ف کیا ہے انہو ں نے ایک اور سوال کے جو اب میں کہا کہ زرداری سے ملا قات مر دم شما ری کے حو الے سے تھی جمہو ری طر ز اپنانے والی تما م سیا سی جما عتو ں سے با ت چیت کی جا ئے گی ،ہما رے در وازے کسی کے لئے بند نہیں اب دیکھتے ہیں ۔

بلو چستا ن میں کتنی قوم پر ست جما عتیں با قی بچی ہیں انہو ں نے کہاکہ جام بھو تا نی با ہر اکھٹے نہیں ہو ئے بلکہ دستر خوان پر اکھٹے رہے ہیں ان کے اکھٹے ہو نے یا نہ ہو نے سے ان کی اپنی صحت پر اثر پڑ سکتا ہے مگر یہا ں کے لو گو ں کی صحت پر معاشی اور سیا سی زندگی پر کو ئی اثر نہیں پڑے گا بلکہ ان کی صحت اب پہلے سے بھی اچھی ہو گی ۔

انہو ں نے کہا کہ نیشنل پا رٹی کو عوام کے پیما نے سے دیکھیں گے ،نیشنل پا رٹی کے دور اقتدار میں لو گو ں کا معا شی قتل اور عام بلو چستا ن کا سیا سی قتل عام ان ہی کے دور میں تو ہو ا ہے اگر اس کو قوم پر ستی کہتے ہیں تو پھر ہم اپنا کو ئی اور نام رکھیں ۔

انہو ں نے کہا کہ ابھی جو حلقہ بندیا ں ہو نی ہیں جن میں بلو چستا ن کو زکو اۃ ملی ہے جب تک بر ابر ی کی بنیا د پر سیٹو ں کی تقسیم نہیں ہو تی پا کستا ن کے جملہ مسائل حل نہیں ہو سکتے جب تک صوبو ں کو جا ئز حقو ق نہیں دیئے جا تے اور ان صوبو ں کی بر ابری کی بنیا د پر نما ئند گی ہو تو وہ وہا ں پر بر ابری کی بنیا د پر با ت کر سکیں گے۔

سی پیک کے حو الے جو کچھ ہو رہا ہے وہ بلو چستا ن کے لئے نہیں ہو رہا ہے بلو چستا ن کے نام پر فنڈز اکھٹے کیئے جا رہے ہیں اور تر قیا تی عمل بلو چستا ن سے با ہر ہو گا سی پیک کی بنیا د چور ی ،بد نیتی اوردیانتی پر ہو وہ منصو بے کھبی کامیابی کی طر ف نہیں جا ئیں گے ۔

وزیر پو رٹ اینڈ شپنگ خو د آج یہ کہہ رہے ہیں کہ 91فیصد چا ئینا لے جا ئے گا اور 9فیصد پا کستا ن کو ملیں گے اب 9فیصد سے بلو چستا ن کو کیا ملے گا کا ش یہ با ت وزیر پو رٹ اینڈ شپنگ چا ر سال پہلے کہتے جس وقت وہ حکو مت کا حصہ تھے ابھی اس کو شور شرابہ کر رہے ہیں یہ تو ان کو پہلے کر نا چا ئیے تھا۔

سرداراخترمینگل نے لسبیلہ میں جام بھوتانی اتحاد کے متعلق سوال کے جواب میں کہاکہ جام اور بھوتانی ہمیشہ کھانے کی پلیٹ پہ ایک رہے ہیں اب بھی ان کا اتحاد انکی اپنی مفادات کے تحفظ کے لئے ہے لسبیلہ کے عوام کی معاشی اور اور سیاسی زندگی پر اس کا کوئی اثر نہیں ہوگا۔

مجوزہ حلقہ بندیوں اور ان میں اضافے کے متعلق ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی نشستوں میں جو اضافہ ہونا ہے وہ خیرات اور زکوٰۃ کے مترادف ہیں اور یہ آٹے میں نمک کے برابر ہیں ۔

انھوں نے کہاکہ قومی اسمبلی اور سینٹ میں بلوچستان کی نمائندگی نہ ہونے کے برابر ہیں بلوچستان سے منتخب نمائندے قومی اسمبلی میں بہت کم تعداد میں ہوتے ہیں جوکہ نمائندگی نہیں گواہی دے سکتے ہیں اور ہونے والی زیادتیوں کا زکر کرسکیں گے ۔

انھوں نے کہاکہ تمام صوبوں کی نمائندگی میں توازن کے بغیر حق و انصاف ملنے کی توقع نہیں بلوچستان کی نشستیں بڑھاکر قومی اسمبلی میں دیگر صوبوں کے برابر نمائندگی دی جائیں۔

سی پیک کے متعلق ان کا کہنا تھا کہ سی پیک کے متعلق میرے خدشات درست ثابت ہوئے وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شپنگ حاصل بزنجو نے خود اعتراف کیا کہ سی پیک سے 91فیصد چائنا اور 9فیصد منافع وفاق کو ملیگا، جس سے ظاہر ہوتاہے کہ بلوچستان کے لئے کچھ بھی نہیں انھوں نے کہاکہ حاصل بزنجو کو یہ باتیں حکومت کا حصہ ہوتے ہوئے بہت پہلے کرنا تھا