ٓٓحب: بلوچ قوم پرست رہنما نواب خیر بخش مری کے صاحبزادے نوابزادہ گزین مری نے کہا ہے چور دروازے سے اقتدار حاصل کرنے کے قائل نہیں ہوں باہر بیٹھے آزادی پسند وں سے نہ میرا کوئی تعلق ہے اور نہ تھا نواب ثناء اللہ زہری نے مستعفی نہیں ہوئے اسے نکا لا گیا ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ساکران میں واقع شاہ ذین مری فارم میں مری قبیلے افراد کی جانب دئیے گئے استقبا لیئے کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر مری قبیلے کیسرکردہ شخصیات حاجی امین مری ،حاجی رحیم مری ودیگر موجود تھے ۔
نوابزادہ گزین مری نے کہا کہ وہ اقتدار میں آنے کے لئے عوام کی ووٹ کی طاقت سے حاصل کرنے کے قائل ہے اور کسی کے کندھوں بیٹھ کر اقتدار کی حاصل کرنے ہر یقین نہیں رکھتے انہوں نے کہا کہ میرا کوئی پروگرام نہیں ہے ۔
میں عوام کی خدمت کرناچاہتا ہوں مجھے الیکشن میں حصہ لینا ہے یا نہین اسکا فیصلہ عوام کریں گے اور یہ ڈیل ان جھونپڑیوں میں رہنے والے عوام سے ہوئی ہے کسی وردی والے سے نہیں ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی پی پی اور مسلم لیگ ن والے صرف خوش آمدید کے لئے تھے دعوت کسی نہیں دیا تھاانہوں نے کہا کہ بندقین اٹھاکر پہاڑوں پر جانے سے کو ئی قوم پرست نہیں بن سکتا قومی پرستی کی تعریف اور تقاضا یہ ہے اپنے قوم کو تعلیم دو اور شعور ی طورپر بیدارکریں اور ان بنیادی مسائل پر توجہ لیکن جو بھی قوم پرست اقتدار میں آئے کسی عوام کی بنیادی مسائل پر توجہ نہیں دیا ۔
انہوں نے کہا کہ وفاق ترقی کے راہ میں کو ئی رکاوٹ پیدا نہیں کررہی ہے جو فنڈ ز بلوچستان کو این ایف سی ایوارڈ کی شکل اور یا کسی اور مد میں مل رہے ہیں انھیں اپنے عوام ترقی اور فلاح و بہبود پر خرچ نہیں کیا جارہاہے ۔
انہوں نے کہا کہ ہم اپنی کوتاہوں اور نالائقی کا الزام وفاق پر لگادیتے ہیں انہوں نے کہا کہ جلاوطنی ختم کر کے وطن واپسی کسی ڈیل کا نتیجہ نہیں اگر ڈیل بھی ہوئی تو اپنے ان عوام سے ہوئی جو جونپڑیوں میں رہتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ عوام کی ووٹ کی طاقت پر یقین ہے جو دوسروں کے کندھے کے ذریعے اقتدار میں آتے اور ریموٹ کنٹرول پر چلتے ہیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان کسی قوم قبیلے کی نہیں یہ سب کا ہے میں قانون سے فرار نہیں ہورہا ہے بلکہ لاقانونیت سے فرار ہورہا ہوں ۔
مجھ جسٹس نواز مری کے شہادت کے کیسز ہے اور ان کیسز سامنا کرنے آیا ہوں باہر والے بیٹھنے والے آئے اگر کیسز سامنا کرے انھیں کس نے روکا یہ ملک سب ہے سی پیک پر تحفظات ہے جب 91 فیصد چائنا فائدہ اٹھا رہا اور 7 فیصد پنجاب کا فائدہ اور علاقہ بلوچستان ہے تحفظات ضرور ہونگے ۔
میں باہر بیٹھے آزادی پسند وں سے میرا کوئی تعلق نہیں میں اپنے والد کا فرمان بردار رہا جس راستے پر وہ چل رہے تھے میں سر خم کرکے چھپ بیٹھا تھاعوام کے منتخب نمائندوں کو لایا ہم اب تک قبائلی خول سے نہیں نکالا نہی۔
میں عوام ووٹوں کی طاقت سے اقتدار میں آنا چاہتا ہوں چور دروازے سے اقتدار حاصل کرنے کے قائل نہیں ہوں مجھے زرداری دور بلوچستان کی گورنر شپ کی آفر ہوئی لیکن میں نے ٹھکرا دیا کیوں کہ میں عوام کے کندھوں سے اقتدار میں آنا چاہوں۔
انہوں نے کہاہیکہ بلوچستان حکومت نے کرپشن کے سابقہ ریکارڈ توڑدیئے ، شفاف انتخابات سے ہی حقیقی قیادت کا انتخاب ممکن ہے امید ہے انتخابات وقت پر ہونگے انہوں نے کہاکہ میں نے جلاوطنی قانون سے بھاگنے کے لئے نہیں بلکہ لاقانونیت سے بچنے کے لئے اختیار کیا تھا۔
میں نے ڈیل کسی ادارے سے نہیں بلکہ یہاں کے جھونپڑیوں میں رہنے والے مفلوق الحال کی پسماندگی اور انکی سچائی اور ایمانداری سے ڈیل کرکے وطن واپس آنے کا فیصلہ کیا انھوں نے کہاکہ میرے خلاف جھوٹے مقدمات دائر کیئے گئے جن کا عدالتوں میں سامنا کر رہا ہوں ۔
مقدمات سے نجات حاصل کرکے قبیلے اور حلقے کے عوام سے مشاورت کے بعد سیاست میں قدم رکھونگا، کسی سیاسی جماعت میں جانے کا تا حال فیصلہ نہیں تاہم اس سلسلے میں قبیلے سے فیصلہ لونگا۔
گزین مری کا کہنا تھا کہ نواب جنگیز مری سے اختلاف رائے رکھتا ہوں انھوں نے قبیلے اور حلقے کے لئے کچھ نہیں کیا بلکہ لوگوں کو ظلم کا نشانہ بناتے رہے ، بلوچستان حکومت کے متعلق ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلی بلوچستان نے خوشی سے استعفی نہیں دیا بلکہ انھیں نکالا گیا۔
بلوچستان حکومت نے کرپشن کی انتہا کردی وزیراعلیٰ سمیت تما م وزراء کا حتساب ہونا چاہیئے ،
انھوں نے کہاکہ شفاف انتخابات کے زریعے ہی حقیقی عوامی نمائندوں کا انتخاب ممکن ہے امید ہے کہ عام انتخابات وقت پر ہونگے مگر ملک میں جمہوریت کو مضبوط بنانے کے لئے عوام کو حق رائے دہی کے استعمال کا پورا حق دیا جائیں۔
انھوں نے کہاکہ میں عوام کی طاقت سے نمائندہ منتخب ہونا چاہتاہوں کسی ڈیل یا چور دروازے کے زریعے نہیں، سابق صدر آصف علی زردای کے دور میں گورنرشپ کی پیشکش مسترد کردی۔
ان کا کہنا تھا کہ جو کسی دوسرے کے کندھے پر منتخب ہو وہ پھر اپنے اختیار میں نہیں ہوتا، میں خود مختار اور عوامی حمایت یافتہ نمائندہ ہونے کو ترجیح دیتا ہوں، نوابزادہ گزین مری کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی پسماندگی میں سب سے بڑا کردار مقامی سیاستدانوں کا ہے کیونکہ انھیں وفاق نے اربوں روپے فنڈز تو دے دیئے مگر فنڈز عوامی فلاح و بہبود کی بجائے کرپشن کی نظر ہو گئے ۔
ان کا کہنا تھا کہ آج قوم پرستی کا مطلب نام نہاد قوم پرستوں نے تبدیل کردیا ہے ، جس کا اصل مقصد قوم کی ترقی و خوشحالی ہے اور قوم کو تعلیم یافتہ بنانا ہے ۔