|

وقتِ اشاعت :   January 20 – 2018

حب : پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری آج بلوچستان کے سب سے بڑے صنعتی شہر حب میں جلسہ عام سے خطاب کریں گے اور یہی سے بلوچستان سے انتخابی مہم کا آغاز کریں گے جلسہ عام کی تیاریوں کو حتمی شکل دے دی گئی ہے جلسہ گاہ کو پارٹی پرچموں سے سجایا گیا ہے اور جگہ جگہ خیرمقدمی کے بینرز اور پوسٹرز آویزاں کیے گئے ہیں ۔

جلسہ عام کے سیکیورٹی کے حوالے پولیس اور انتظامیہ سخت انتظامات کررہے ہیں پولیس ایف سی بی سی لیویز اوراے اٹی ایف کے 1500 جوان تعینات کئے جائیں گے 20 جنوری کی صبح کو مین آرسی ڈی شاہراہ کو دو مختلف مقامات پر کنٹینرز لگا بند کردیا جائیگا اور مال بردار گاڑیوں کو جلسے دن حب شہر داخلہ بند کردیا جائے گا جبکہ چھوٹی گاڑیاں گیٹرون موڑ سے ہمدرد یونیورسٹی کا راستہ بطور متبادل استعمال کریں گے ۔

جلسہ گاہ کے قرب و جوار میں قائم ہوٹلز اور رہائشی کوارٹرز کو سرچ کیا گیا اور ڈیٹا لے لئے اس کے علاوہ جلسہ گا چارداخلی گیٹ ہونگے جن ایک وی آئی پی گیٹ ہوگا چار کنٹینرز سے 20 فٹ اونچا اور چوڑائی 140 فٹ ہوگی جس 100 کے قریب افراد کی بیٹھنے گنجائش ہوگی اور جلسہ گاہ میں 20ہزار کرسیاں رکھی جائیں گی ۔

پیپلزپارٹی کراچی ڈویژن کے سعید غنی نے جام غلام قادر کرکٹ اسٹیڈیم کا دورہ کیا اور جلسہ گا ہ انتظامات کا جائزہ لیا ان کے ہمراہ پیپلزپارٹی کے رہنما جاوید ناگوری بھی تھے ۔

سعید غنی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ بلوچستان کے حقوق کی بات کی اور یہی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بلوچستان انتخابی مہم اور ممبرسازی شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس باقاعدہ آغاز 20 جنوری کو بلوچستان کے صنعتی شہر حب سے کریں گے۔

پیپلزپارٹی بلوچستان کے صدر علی مدد جتک نے کہا کہ 2018 کے الیکشن میں پیپلزپارٹی بلوچستان کلین سویپ کریگا اور حکومت ہماری ہوگی انہوں نے کہا کہ گرتی ہوئی وکٹیں پیپلزپارٹی کے شامل ہونگے سینٹ کے سابق ڈپٹی چیئرمین صابر بلوچ نے بھی جلسہ گا ہ دورہ کیا اور انتظامات کا جائزہ لیا۔