|

وقتِ اشاعت :   January 20 – 2018

خضدار: گورنمنٹ گرلز کالج خضدار کی طالبات،والدین اور بی ایس او (پجار) کے کارکنان کا پرنسپل کی جانب سے طالبات کا امتحانی فارم نہ بیجنے کے خلاف احتجاجی ریلی و پریس کلب کے سامنے مظاہرہ،گرلز ڈگری کالج کی پرنسپل غریب اور نادر بچیوں کو انتقام کا نشانہ بنا رہی ہے۔

ہماری حاضریاں اسی فیصد سے زیادہ ہے ہمیں انتقام کا نشانہ بنا کر ہم سے ہماری مستقبل چھیننے کی کوشش کی جا رہی ہے،طالبات کی تعلیم پر خصوصی توجہ دینے کے بجائے انہیں حصول علم سے دور رکھنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان،وزیر تعلیم بلوچستان کمشنر قلات ڈویژن ہمارے ساتھ ہونے والے نا انصافی کا نوٹس لیں ہماری امتحانی سال ضائع ہونے سے بچائیں طالبات کی اپیل

تفصیلات کے مطابق گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج خضدار میں زیر تعلیم طالبات،ان کے والدین،اور بی ایس او (پچار) کے رہنماوں و سو ل سوسائٹی کے اراکین جمیلہ بی بی،نصیر بی بی،سائرہ بی بی کی قیادت میں احتجاجی ریلی نکالی گئی ۔

ریلی میں بی ایس او (پجار) خضدار زون کے صدر محمد اکرم بلوچ،جنرل سیکرٹری شکیل احمد بلوچ،سینئر جوائنٹ سیکرٹر ی شہباز بلوچ،طالبات کے والدین حاجی جمعہ خان غلامانی،ظہور احمد اور سوشل ورکر ارشاد غنی بھی ریلی میں شریک تھے ۔

احتجاجی ریلی مختلف شاہراوں سے ہوتی ہوئی پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کی شکل اختیار کی مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پرانظامیہ گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج خضدار کی جانب سے مبینہ نا انصافیوں کے متعلق نعرے درج تھے ۔

مظاہرہ کرنے والی طالبات نے بتایا کہ گورنمنٹ گرلز کالج خضدار کے پرنسپل پہلے ستر طالبات کو کم حاضری کا الزام لگا کر ان کے امتحانی فارم بیجنے سے انکار کر دیا بعد ازاں سفارش یا مالی طاقت رکھنے والی طالبات کے امتحانی فارم بیجے گئے جبکہ ہم چالیس غریب طالبات کے پاس نہ سفارش اور نہ ہی دولت ہے اس لئے ہماری فارم بیجنے سے پرنسپل نے صاف انکار کر دیا ۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کے باوجود کالج میں کلاسیں نہیں ہو رہی تھی،لیکچراروں کی کمی تھی،باقی مسائل ہمیں درپیش تھے مگر ہم نے ہر ممکن طریقے سے کالج میں اپنی حاضری کو یقینی بنائی اس کے باوجود پرنسپل نے سفارش،اور سماجی طاقت رکھنے والی طالبات کے فارم بیج دیا جبکہ ہم چالیس طالبات کو انتقام کا نشانہ بنا کر ہم سے ہماری مستقبل چھننے کی کوشش شروع کر دی ہے ۔

پرنسپل صاحبہ کالج سے غیر حاضر کراچی میں بیٹھی ہوئی ہے بورڈ کی فیس ڈبل ہو گئے ہیں اس موقع پر کالج میں زیر تعلیم دو طالبات کے والد حاجی جمعہ خان غلامانی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت یہ اعلان کرتے ہوئے نہیں تھکتی کہ بچیوں کی تعلیم پر خصوصی توجہ دی جائے ہم نے اپنا پھیٹ کاٹ کر اپنی بچیوں کو زیر تعلیم سے آراستہ کیا مگر اب ایک پرنسپل ان کی تعلیم میں رکاوٹ بن رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو،صوبائی وزیر تعلیم طاہر محمود خان،صوبائی محتسب اعلیٰ بلوچستان اور کمشنر قلات ڈویژن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہماری بچیوں کی مستقبل کو محفوظ بنائیں

ان کے ساتھ ہونے والے نا انصافیوں کا نوٹس لیں تھا کہ ان کے امتحانی فارمز بیجے جائیں اور ان کا سال ضائع ہونے سے بچ جائے ۔