خضدار : نیشنل پارٹی کے سربراہ وفاقی وزیر میرین اینڈ سائنس شپنگ میر حاصل خان بزنجو نے کہا ہے پاکستان کی استحکام جمہوریت سے وابسطہ ہے آئین پارلیمنٹ سیاسی کعبہ کی حیثت رکھتے ہیں جو لوگ پارلیمنٹ کو گالی دیتے ہیں ۔
ان کو حق نہیں پہنچتا کہ وہ پارلیمنٹ کا حصہ بنیں شیخ رشید عمران جیسے لوگ بھی پارلیمنٹ کا حصہ بنتے ہیں اس کا مطلب ہر گز یہ نہیں کہ پوری پارلیمنٹ کو بر ا کہا جائے نیشنل پارٹی جمہوری اداروں کی استحکام پر غیر متزلزل یقین رکھتا ہے بلوچستان میں اپنے اتحادی جماعت پاکستان مسلم لیگ ن کے ساتھ دیا ہمیں فخر ہے کہ ہم نے اپنے عہد کا پاس رکھا جو ایک بلوچ سیاسی و قبائلی معاشعرہ کا دلیل ہے ۔
بلوچستان جو کچھ ہوا دیکھنے کو وہ ان ہاؤس تبدیلی ہے اللہ کرے کہ پس پردہ اسمبلی توڑ نے کے افواہیں غلط ثابت ہوں اگر اس طرح ہو جاتا ہے تو یہ المیہ ہوگا سیاست میں حلیف حریف بن جاتے ہیں لیکن جو لوگ شیطانیت کی ثبوت میں دنیا جہان وں کے دلیل گھڑ لیتے ہیں پر ابلم ان کے لئے ہوتا ہے اس لئے کھتے ہیں ناراضی میں وہ بات کرو جو قربت کے بعد پیشیمانی کا باعث نہ ہو۔
ان خیالات کا اظہار میر حاصل خان بزنجو خضدار کے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا میر حاصل خان بزنجو نے کہا کہ بلوچستان بلوچ قوم کا مشترکہ ملکیت ہے اس پر ہم سب کا حق ہے ہمارے آباؤ اجداد نے اس سر زمین کی حفاظت کے لئے قربانیوں کی تاریخ رقم کی ہے بلوچستان و بلوچ قوم کے بہتر مستقبل ہم سب کا مشترکہ ایجنڈا ہے طریقہ جد و جہد میں اختلاف ہو سکتا ہے ۔
منزل سب کا ایک ہے جب منزل ایک ہو تو سطحی اختلاف کو دوریاں پیدا کرنے کا سبب نہیں بنادیا جائے اس طرح کی دوریوں کا فائدہ ہمیشہ دشمن نے اٹھایا ہے اب بھی اس کی یہی کوشش ہے نیشنل پارٹی ایک جمہوری وفاق پرست قوم پرست جماعت ہے ۔
اس جماعت کے بانی کا 1973 میں یہی موقف تھا کہ بلوچستان کے حقوق کی حصول کا واحد ذریعہ جمہوریت سیاسی جد و جہد ہونا چاہیئے انتہا پسندی اس دہرتی کے لئے نیک شگون نہیں آج 40بعد اپنے قائد کے نظریہ پر کاربند ہیں جو لوگ ترجیحات بد لتے ہیں ۔
پریشانیاں ان کے لئے ہوتی ہیں نیشنل یہاں آج بھی یہاں کے پشتون بلوچ قوم پرستوں اور بلوچستان کے تمام سیاسی جماعتوں کو دعوت دیتا ہے کہ آئیں ملکر اس قوم و دہرتی کے بنیادی انسانی و قومی حقوق کے لئے مؤ ثر آواز بلند کریں
بلوچ وپشتون قوم پرستوں کو صوبے کے حقوق کیلئے مشترکہ جدوجہد کی دعوت دیتا ہوں ، حاصل بزنجو
وقتِ اشاعت : January 24 – 2018