|

وقتِ اشاعت :   January 31 – 2018

خضدار: گورنمنٹ کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن خضدار کا بلوچستان ریونیو اتھارٹی 15فیصدٹیکس کے خلاف سراپا احتجاج ، آج سے سرکاری منصوبوں پر تعمیرات کا کام روکنے کا فیصلہ ، پندرہ فیصد ٹیکس لگانے سے صوبے کے عوامی مفاد سے متعلق منصوبوں پر بہترتعمیرات جاری رکھنا ممکن نہیں رہا ۔

اس ظالمانہ ٹیکس کے خلاف عدالت بھی جائیں گے ، پندرہ فیصد ٹیکس فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ ، ان خیالات کا اظہارگورنمنٹ کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن خضدار کے نمائندے حاجی سیف اللہ محمد شہی ،عبدالحق رند حاجی عبیداللہ قمبرانی ،ارشد شاہوانی ،سید ظفر شاہ ہاشمی ،محمد نواز زہری ، نجیب اللہ ،حاجی کریم بخش جتک ،محمد اکبر ، محمد بخش شاہوانی ، حاجی کریم بخش زہری ،عبدالحکیم حاجی دلمراد مینگل ، محمد امین زہری ، و دیگر کنٹریکٹرز نے پُرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

انہوں نے کہاکہ گورنمنٹ بلوچستان کی طرف سے تعمیراتی منصوبوں پندرہ فیصد ٹیکس نافذ کیا گیا ہے جس کااثر براہ راست عوام پر پڑیگا ،عوامی منصوبے معیاری اندازمیں مکمل نہیں ہوپائیں گے۔ 

یہ پندرہ فیصد ٹیکس سابق کابینہ کی طرف سے نافذ کیا گیا تھا اس وقت ہم نے اس کی شدید مخالفت کی تھی اور اس پر احتجاج بھی کیا تھا تاہم اب اس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن آیا ، جو کہ بہت بڑی ناانصافی ہے۔چونکہ ہم 7عشاریہ 5فیصد انکم ٹیکس پہلے سے مرکز کو ادا کررہے ہیں جب کہ بلوچستان کے کنٹریکٹرز کو 20سال پرانے ریٹ پر ٹھیکے مل رہے ہیں ۔ہم پہلے سے ہی خسارے میں ہیں ، اور بمشکل ہم اپنے آپ کو نقصان سے بچارہے ہیں ۔

اب جب کہ نیا پندرہ فیصدظالمانہ ٹیکس عائد ہونے سے نہ صرف ٹھیکدار خسارے میں جائیں گے بلکہ عوامی منصوبو ں پر بھی بے حد اثر پڑیگا ،اور منصوبے غیر معیار ہونے کے شکار ہوں گے، یہی ٹیکس سندھ اور پنجاب میں بھی لاگو کیا گیا تھا ، تاہم وہ ٹیکس پندرہ فیصد سے کم کرکے ایک فیصد کردیا گیا ہے ۔

علاوہ ازیں سندھ اور پنجاب میں نئے شیڈول آف ریٹ پر ٹھیکے جاری کیئے جارہے ہیں ۔جب کہ ہمارے صوبے میں 1998کا شیڈول آف ریٹ نافذ ہے اور اب مذید براں اس پندرہ فیصد ٹیکس کو نافذالعمل کیا گیا ہے۔اور یہ ٹیکس رننگ منصوبوں پر بھی عائد ہوگی اور آنے والے منصوبوں پر بھی لگے گا ہم نے محسوس کیا ہے کہ اس پندرہ فیصد کے ٹیکس نفاذ سے معیاری انداز میں عوامی منصوبوں کو پائیہ تکمیل تک نہیں پہنچاسکتے ہیں، ۔

س وجہ سے احتجاجاً ہم تمام سرکاری تعمیراتی منصوبوں پر آج سے کام روک رہے ہیں،او راس حوالے سے صوبہ بھر کے گورنمنٹ کنٹریکٹرز سے رابطے میں ہیں کہ ہم پورے بلوچستان کے گورنمنٹ کنٹریکٹرز مل کر اس ظالمانہ پندرہ فیصد نافذ العمل ٹیکس کے خلاف بھر پور احتجاج کریں گے اور اس کے خلاف ہم عدالت کے دروازے پر بھی دستک دیں گے،اور کسی بھی صورت میں اس پندرہ فیصد ٹیکس کو ادا نہیں کریں گے۔ 

ہم موجودہ وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ صوبے کے عوام کے وسیع تر مفاد میں فیصلہ دیتے ہوئے اس پندرہ فیصد نافذالعمل ٹیکس کو فوری طور پرختم کرکے نہ صرف یہاں کے عوام پر احسان کریں بلکہ گورنمنٹ کنٹریکٹرزکو بھی مشکل صورتحال سے نجات دلائیں ۔