|

وقتِ اشاعت :   February 18 – 2018

کوئٹہ: میڈیکل کالجز انٹر ی ٹیسٹ میں بے ضابطگیوں کیخلاف طلباء کا گورنر وزیراعلیٰ ہاؤس جانے کی کوشش ناکام ، پولیس کی طلباء پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ ، متعدد طلباء گرفتار، طلباء تنظیموں اور دیگر کی جانب سے پولیس تشدد کی شدید مذمت ،

بلوچستان کے سرکاری میڈیکل کالجز میں داخلہ ٹیسٹ میں بے ضابطگیوں کے خلاف احتجاج کرنے والے طلباء و طالبات کو گورنر اور وزیراعلیٰ ہاؤس کی طرف جانے کی کوشش ناکام بنادی۔

پولیس کے ساتھ تلخ کلامی پر بی این پی کے رہنماؤں اور طلباء سمیت آٹھ افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں بولان میڈیکل کالج، لورالائی، خضدار اور تربت کے میڈیکل کالجز میں داخلہ کیلئے چند ہفتے قبل ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے زیر اہتمام ہونیوالے ٹیسٹ میں بے ضابطگیوں کے خلاف امیدوار سراپا احتجاج ہیں۔

طلباء اور طالبات نے کوئٹہ پریس کلب سے ریلی نکالی اور وزیراعلیٰ ہاؤس جانے کی کوشش کی تاہم پولیس نے انہیں جی پی او چوک پر روک دیا جس پر ریلی کے شرکاء مشتعل ہو گئے اور پولیس کے ساتھ تلخ کلامی کی ۔ پولیس نے زبردستی ریڈ زون میں داخلے پر چھ طلباء کو گرفتار کر لیا۔

اظہار یکجہتی کیلئے موقع پر موجود بی این پی (مینگل) کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات آغا حسن بلوچ ،بی این پی ضلع کوئٹہ کے جنر ل سیکرٹری غلام نبی مری کو بھی گرفتار کرلیا گیا۔طلباء کی گرفتاری کے خلاف ان کے ساتھیوں نے احتجاج کیا اور جی پی او چوک پر دھرنا دے کر بیٹھ گئے ۔

اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر سٹی بتول اسدی اور ایس ایس پی آپریشن کوئٹہ نصیب اللہ خان بھی موقع پر پہنچ گئے اور طلباء کے ساتھ مذاکرات کئے ۔ بعد ازاں مظاہرین اور انتظامیہ کے درمیان ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کے دفتر میں ہو نے والے مذاکرات ہوئے۔

ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کیپٹن ریٹائرڈ فرخ عتیق اور مظاہرین کے درمیان مذاکرات کامیاب ہو گئے ۔انتظامیہ نے گرفتار طلباء کی رہائی کی یقین دہانی کروائی تاہم شرط یہ عائد کی کہ طلباء اپنا احتجاج اور دھرنا پریس کلب منتقل کرینگے۔

طلباء اور طالبات نے دھرنا ختم کر دیا ،بلوچستان طلباء تنظیموں نے پولیس کی جانب سے انٹری ٹیسٹ دینے والے طلباء کے احتجاجی ریلی پر آنسو گیس کی شیلنگ اور طلباء پر لاٹھی چارج کی مذمت کر تے ہوئے کہا کہ حکومت اور انتظامیہ عوام کو تحفظ دینے کی بجائے نہتے طلباء پر تشدد کرنے پر اتر آئے واقعہ میں ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف کا رروائی نہیں کی گئی تو ہم احتجاج کرنے پر مجبور ہونگے ۔

بلوچستان کے طلباء تنظیمیں بی ایس او کے مرکزی جنرل سکرٹری منیر جالب، بی ایس او پجار کے صوبائی نائب صدر کریم بلوچ، پی ایس ایف کے آئینی کمیٹی کے چیئرمین ملک انعام کاکڑ، ہزارہ ایس ایف کے مرکزی پریس سیکرٹری حسن تورانی ، بی ایس او کے سابقہ جنرل سیکرٹری ہاتم بلوچ نے اپنے جاری کر دہ بیان میں کہا گیا ہے گزشتہ روز انٹری ٹیسٹ دینے والے طلباء نے جی پی او چوک پر اپنے مطالبات کے حق میں دھرنا دیا مگر پولیس نے دھرنا دینے والے طلباء پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ جس کے باعث کئی طلباء زخمی اور کئی طلباء کو گرفتار کیا گیا ۔

طلباء تنظیموں کی جانب سے ایسے اقدام کی مذمت کر تے ہیں اور حکومت سے فوری طو رپر اپیل کر تے ہیں کہ صورتحال کا فوری طور پر نوٹس لیا جائے اگر اقدامات نہیں کئے گئے تو طلباء تنظیمیں سخت احتجاج کرنے پر مجبور ہونگے۔