|

وقتِ اشاعت :   February 25 – 2018

سبی: پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے صوبائی صدر سردار یار محمد خان رند نے کہا ہے کہ حکمرانوں نے عوام کو صرف سبز باغ دکھانے کے سوا کچھ نہیں دیا۔

70سالوں کی دہائی سے بلوچ اور پشتون کارڈ استعمال کرکے عوام کا استحصال کیا،بلوچستان کا پسماندہ رکھا گیا اس بات کو تسلیم کرتا ہوں لیکن حقوق پہاڑوں پر لڑنے سے نہیں بلکہ پارلیمانی جدوجہد کے ذرریعے ملیں گے۔

بولان سے چترال کا نعرہ لگانے والے یہ جان لو کہ یہ دھرتی لاوارث نہیں ہے ،30سالوں سے دونوں بھائی باری باری کا کھیل کھیل رہے ہیں ایسے لوگوں سے اچھائی کی کیا توقع رکھ سکتے ہیں،عمران خان ہی کی قیادت ملک میں بہتر تبدیلی لاسکتی ہے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان چاکراعظم یونیورسٹی کی تعمیر کو جلد یقینی بنائے،بلوچستان کے غیور پختون گالی دینے والوں کااحتساب ووٹ سے کریں ،اقتدار میں آکر سبی سمیت بلوچستان کے عوام کی موجودہ حالت تبدیل کردیں گے۔

سبسڈی پر چلنے والے ٹیوبن ویلز کو سولر میں تبدیل کرکے زمینداروں کو مفت بجلی کی سہولت فراہم کریں گے،کوئلے سے ہاتھ کالے ہونے سے ڈرنے والوں نے تو کوئلے کی کانوں کو بھی اپنا لیاہے ۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے سبی میں پاکستان تحریک انصاف کے زیر اہتما م منعقدہ تاریخی جلسہ عام سے خطاب میں کیا جلسہ عام سے پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے صوبائی جنرل سیکرٹری قاسم سوری،خواتین ونگ کی صوبائی صدر منورہ منیر،سابق صوبائی جنرل سیکرٹری میر بابر خان مرغزانی،سابق ضلعی صدر اسفند سیلاچی،شیخ رشید ،میر حبیب الرحمن رند،اللہ ڈنہ خجک،ڈاکٹر منیر بلوچ،نوشاد مشرف،تاج محمد،سابق چیئرمین میونسپل کمیٹی و بزرگ رہنماء حاجی محمد داؤد رند،عبدالباری بڑیچ و دیگر نے بھی خطاب کیا۔

جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ حکمرانوں نے ملک کے عوام کو ہمیشہ بے وقوف بنایا ہے اور سبز باغ دکھانے کے سوا کچھ نہیں کیا ہے لیکن عوام میں اب شعور آچکا ہے اور حکمران مزید عوام کو بے وقوف نہیں بنا سکتے ہیں ،نواز شریف اور شہباز شریف دونوں بھائی گزشتہ30سالوں سے بار باری کا کھیل کھیل رہے ہیں اور آقاؤں کی طرح عوام کے ساتھ سلوک روا رکھ کر ان کا استحصال کررہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ نام نہاد بلوچ اور پشتون قیادت نے صوبے کے عوام کے سامنے بلوچ اور پشتون کارڈ استعمال کرکے انہیں تنزلی و پسماندگی کے دلدل میں دھکیل کر خود حکمرانی کے مزئے لوٹتے رہے ہیں ۔

غیرت مند قوم پشتون کو گالی دینے والے محمود خان اچکزئی نے پشتون قوم کا سودا کرکے اپنے بھائی کے لیے گورنر ہاؤس کو آقاؤں سے الاٹ کرایا ہے انشاء اللہ بلوچستان کے غیور پشتون عوام گالی دینے والوں کو گالی نہیں بلکہ اپنے ووٹ کی قوت کے ذریعے ان کا احتساب کریں گے اور ایسے مفاد پرستوں کو اقتدار کے ایوانوں سے باہر پھینک نکالیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ چاکر اعظم یونیورسٹی کو صرف اس لیے فعال ہونے نہیں دیا کہ گورنر بلوچستان کو چاکر اعظم فوبیا ہوچکا تھا جس کی وجہ سے سبی اور اس کے مضافات کے نوجوانوں پر علم کے دروازئے سازش کے تحت بند کروائے گئے تھے لیکن ہم اتنے تنگ نظر اور تعصب پر یقین نہیں رکھتے ہیں

بلکہ اگر محمود خان اچکزئی سبی میں کوئی میڈیکل کالج منظور کرواتے ہیں تو اسے اراضی بھی ہم خود فراہم کریں گے اوریونیورسٹی کا نام بھلے اپنے والد خان صمد خان شہید کا رکھے ہمیں اعتراض نہیں ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ جہاں پشتونوں نے عوام کو بے وقوف بیان تو وہاں پر بلوچ قوم پرست بھی کسی سے پیچھے نہیں رہے ہیں ہمیں بتایا جائے کہ70سالوں سے بلوچ قوم پرست اقتدار کا حصہ بنتے آرہے ہیں ۔

لیکن انہوں نے کسی غریب بلوچ کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا اور بلوچ قوم کی ترقی و تعمیر کے لیے کیا کردار ادا کیا بلکہ بلوچ قوم پرستوں نے عوام کو ریاست کے خلاف اکسایا ہے اوربلوچوں کے نوجوانوں کوپہاڑوں پر بھیج کر اپنے بچوں کو امریکہ اور لندن کے تعلیمی اداروں میں تعلیم دلواتے رہے ،ڈپلومیسی کے تحت عوام کا استحصال کرتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے ساتھ یقیناًسوتیلی ماں جیسا سلوک کیا گیا ہے اور یہاں کے عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا گیا لیکن حقوق پہاڑوں پر نہیں بلکہ پارلیمانی جدوجہد کے ریعے حاصل کیئے جاسکتے ہیں جس کے لیے صوبے کے عوام کو چاہیے کہ وہ ایسے نام نہاد بلوچ اور پشتون قوم پرستوں کو2018کے الیکشن میں مسترد کرکے مخلص قیات کو سامنے لائیں ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے خیبر پختونخواہ میں مثبت تبدیلیاں لاکر عوام کے دل جیت لیے ہیں اور عوام کے مسائل ان کی دہلیز پر حل ہورہے ہیں لیکن بدقسمتی کے ساتھ ن لیگ نے ملک اور تینوں صوبوں کا بیڑہ غرق کردیا ہے ۔

انہوں نے بی این پی کے سربراہ اختر مینگل کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ کوئلے سے ہاتھ کالے ہونے سے ڈرنے والوں نے کوئلے کی کان کو اپنے ساتھ ملا لیا ہے اور میرا مشورہ ہے سردار عطاء اللہ مینگل کو وہ اپنے فرزند سردار اختر مینگل کو سمجھائیں کہ کوئلہ کا کروبار تو درکنار انہوں نے کوئلے کی پوری کان کو اپنے ساتھ ملالیا ہے جس سے ان کا مستقبل قریب مجھے سیاہ نظر آتاہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک انصاف صوبے کے عوام کو کوئلے کی کان اور عوام کا استحصال کرنے والوں سے نجات دلائے گی انشاء اللہ اقتدار میں آکر نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کریں گے جبکہ ڈپلومہ ہولڈرز کو اسکالر شپ دیں گے تاکہ وہ اپنا گزر بسر کرسکیں اس کے علاوہ خواتین کے لیے ووکیشنل سینٹرز قائم کریں گے ۔

تاکہ صوبے کی خواتین ہنر کے زیور سے آراستہ ہوکر اپنے گھرانے کی کفالت میں مردوں کے شانہ بشانہ کردار ادا کرسکیں انہوں نے کہا کہ سبی کو بلوچستان ہائی کورٹ نے لوڈ شیڈنگ سے مستشنیٰ قرار دیا ہے لیکن اس کے باوجود مسلسل16-16گھنٹے لوڈ شیڈنگ کا عذاب عوام کو برداشت کرنا پڑتا ہے جبکہ بجلی نہ ہونے کی وجہ سے زرعی سیکٹر مکمل طور پر تباہ ہوچکا ہے ۔

پی ٹی آئی بلوچستان کے زمینداروں کے ٹیوب ویلز کو سولرپر چلاکر انہیں مفت بجلی کی سہولت فراہم کرئے گی ،انہوں نے مزید کہا کہ آج کے بعد میرئے قومی شناختی کارڈ میں میرئے آبائی علاقہ شوران کی بجائے سبی کا پتہ لکھاجائے گا اور سبی کے عوام کے ساتھ میرا جینا مرنا مشترک ہے اور عوام کو کبھی بھی تنہاء نہیں چھوڑیں گے۔