|

وقتِ اشاعت :   March 10 – 2018

خضدار: خضدارمحکمہ تعلیم میں این ٹی ایس کے ذریعے امتحان پاس کرنے والے نوجوانوں کا احتجاجی ریلی ،پریس کلب کے سامنے مظاہرہ ،محکمہ تعلیم میں سات ہزار اسامیاں خالی ہیں۔

مگر انٹرویو پاس کرنے کے باوجود ہمیں تعینات نہیں کیا جا رہا اور ایج ہو رہے ہیں اگر ہمیں تعینات نہیں کیا جاتا تو ہم اپنی ڈگریاں جلا دینگے ،مقررین کا مظاہرین سے خطاب تفصیلات کے مطابق این ٹی ایس پاس امیدواروں کی جانب سے اپنی تعیناتی کے حق میں احتجاجی ریلی نکالی گئی۔

ریلی میں بلوچستان ٹیچرز ایسوسی ایشن کے صوبائی صدر محمد یوسف جتک ،خضدار اتحاد کے چیئرمین میر اورنگ زیب زہری ،بی این پی (عوامی ) کے ڈاکٹر حضور بخش زہری ،این ٹی ایس پاس خواتین و حضرات ،مختلف سماجی تنظیموں کے عہدیدار شریک تھے ۔

ریلی مختلف شاہراوں سے ہوتی ہوئی خضدار پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے کی شکل اختیار کی مظاہرین سے خضدار اتحاد کے چیئرمین میر اورنگ زیب زہری ،بلوچستان نیچرز ایسوسی ایشن کے صوبائی صدر محمد یوسف جتک ،خضدار اتحاد کے نائب صدر فوزیہ سکندر ایڈووکیٹ ،مس ثمینہ خان ،زینت اسماعیل ،احمد مدنی ،رضیہ بی بی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں تعلیمی انقلاب کی بات کی جاتی ہے اور سات ہزار سے زیادہ اسامیاں خالی پڑی ہیں ۔

مگر این ٹی ایس پاس کرنے والے نوجوانوں کو تعینات کرنے کے بجائے انہیں مختلف طریقوں سے مسائل و مشکلات کا شکار بنایا جا رہاہے جھالاوان قبائلی اقدار کا امین علاقہ ہے مگر افسوس محکمہ تعلیم کی نا انصافیوں کی وجہ سے ہماری تعلیم یافتہ خواتین احتجاج کرنے پر مجبور ہیں ۔

بی ٹی اے ،خضدار اتحاد ،بی این پی (عوامی ) سمیت ہم سب این ٹی ایس پاس نوجوانوں کے ساتھ ہیں اور ان کے حق کے لئے ہم آخری حد تک جائینگے این ٹی ایس پاس نوجوانوں کا کہنا تھا کہ ملازمت کی خواہش میں ہم عمر کے بالا ئی حد کو پہنچ گئے ہیں ۔

اب ہمارے پاس اس کے سوا کوئی راستہ نہیں کہ ہم اپنی ڈگریاں کو جلا دیں وزیر اعلیٰ بلوچستان نے این ٹی ایس پاس نوجوانوں کے لئے جو اعلان کیا تھا اس میں تمام این ٹی ایس پاس نوجوانوں کو شامل کر کے ہمیں با عزت روزگار کا موقع فراہم کیا جائے اس حوالے سے ہم یہاں سے منتخب ہونے والے نمائندوں سے بھی اپیل کریں گے کہ وہ بھی ہماری آواز بن جائیں