|

وقتِ اشاعت :   March 10 – 2018

کیلیفورنیا: امریکی ریاست میں سابق فوجیوں کے سب سے بڑے مرکز میں فائرنگ سے 4 افراد ہلاک ہوگئے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق کیلیفورنیا میں سابق فوجیوں کے سب سے بڑے مرکز میں مسلح شخص نے سیکڑوں افراد کو 8 گھنٹے تک یرغمال بنا کر رکھا، واقعے کی اطلاع ملتے ہی کاؤنٹی کے ڈپٹی شیرف بھاری نفری سمیت اولڈ ہاؤس پہنچ گئے اور مسلح شخص سے مذاکرات کی کوشش کی تاہم مذاکرات کی ناکامی پر فائرنگ کا تبادلہ شروع ہوگا۔

حکام کے مطابق واقعے کی اطلاع ملنے کے بعد یونٹویل اور گردو نواح کے پورے علاقے کو گھیرے میں لے کر عوام کو گھروں میں رہنے کا حکم جاری کردیا گیا تاکہ کسی قسم کا جانی نقصان نہ ہو، حکام کے مطابق مسلح شخص کو ایک کمرے تک محدود کر کے اس سے رابطے کی کوششیں بھی کی گئیں تاہم 8 گھنٹے کی مسلسل کوشش کے باوجود حملہ آور نے ہتھیار ڈالنے سے انکار کردیا۔ فورسز سے جھڑپ میں حملہ آور سمیت 4 افراد ہلاک ہوگئے۔

اسپیشل فورسز کی ٹیم پاتھ وے ہاؤس کے اندر داخل ہوئیں تو وہاں سے مسلح شخص اور 3 دیگر افراد کی لاشیں برآمد ہوئیں۔ مرنے والے 3 یرغمالی اولڈ ہاؤس کے ملازمین تھے۔

امریکی میڈیا کے مطابق ریاست کیلیفورنیا میں سابق فوجیوں کے امور کے محکمے نے بیان جاری کرتے ہوئے واقعے میں 3 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے اور بتایا ہے کہ مرکز 1984ء میں قائم کیا گیا تھا اور یہ ملک میں اپنی نوعیت کا سب سے بڑا مرکز ہے جہاں لگ بھگ 1 ہزار بزرگ اور معذور شہری مقیم ہیں۔ اس مرکز میں سابق امریکی فوجیوں کو نفسیاتی علاج بھی کیا جاتا ہے۔