|

وقتِ اشاعت :   March 11 – 2018

دالبندین : پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی صدر سردار یارمحمد رند نے کہا ہے کہ عمران خان نے بلوچستان سے ووٹ خریدنے کی بجائے سینیٹ چیئرمین شپ اور اپنے سینیٹرز بلوچستان کے حوالے کرکے تاریخ رقم کردی۔ 

بلوچستان کی عوام کے حقوق کا خیال صرف عمران خان اور پاکستان تحریک انصاف کو ہے ہم انشا اللہ بلوچستان کی عوام کو ان کے تمام جائز حقوق دلاکر صوبے کی عوام کا احساس محرومی ختم کردیں گے ،

پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن )نے بلوچستان کی عوام کیلئے کچھ نہیں کیا 850ارب روپے سابقہ حکومت نے بلوچستان کی عوام کے لئے لیے لیکن ان دونوں جماعتوں نے وہ پیسے صرف اپنی جیبو ں میں ڈالیں جبکہ عوام کی فلاح و بہبود کے لئیے کوئی کام نہیں کیا گیا۔

70سالوں تک پنجاب کو گالی دینے والے اقتدار ملنے کے بعد تخت رائے ونڈ کے بازو بن گئے،ضمیر فروش سیاستدانوں نے سینیٹ الیکشن میں ووٹ فروخت کرکے بلوچستان کو بدنام کیا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے دالبندین میں پی ٹی آئی کے زیر اہتمام جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔جلسے میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

جلسے سے پی ٹی آئی کے مصوبائی جوائنٹ سردار عاطف جان سنجرانی، ویسٹ ریجن کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر منیر بلوچ، صوبائی سیکرٹری اطلاعات بابر یوسفزئی، صوبائی رہنماں سردار اورنگزیب بادینی، میر جلیل محمدانی، ضلعی صدر ملک امان اللہ نوتیزئی، سینئر رہنماں آغا رحیم الدین، غلام قادر سنجرانی، ضیا اللہ نوتیزئی اور علی رضا رند و دیگر نے بھی خطاب کیا۔

سردار یارمحمد رند نے اپنے خطاب میں لوگوں پر زور دیا کہ وہ انتخابات میں ایسے سیاستدانوں کو ووٹ دیں جو پھر اسلام آباد جاکر ان کے ووٹ کی قیمت نہ لگائیں۔انہوں نے کہا کہ عوام کی ووٹوں سے اقتدار کے مسند پر بیٹھنے والے دن بدن امیرتر ہوکر بیرون ممالک جائیدادیں بنارہے ہیں جبکہ لوگ غریب سے غریب تر ہوتے جارہے ہیں اگر پی پی پی اور ن لیگ کو اقتدار کی باری کھیلنے کا مزید موقع دیا گیا تو عوام کی تقدیر نہیں بدلے گی۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی میں آنے سے قبل کئی مقتدر جماعتوں نے مجھے آفرز دیں لیکن ضمیر کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے پی ٹی آئی میں شامل ہوا۔ انہوں نے کہا کہ سیندک اور ریکوڈک سے چاغی کو کوئی فائدہ نہیں ملا جہاں لوگوں کو صاف پانی ، صحت اور تعلیم کی بہتر سہولیات تک میسر نہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں نظام تعلیم ٹھیک کرنے کے دوعویدار کے پی کے کو دیکھ لیں جہاں سرکاری تعلیمی اداروں کی بہترین کاکردگی کے سبب 70 ہزار بچے پرائیوٹ اسکولز سے سرکاری اسکولوں میں گئے۔

انہوں نے کہا کہ وہ بلو چستا ن کی عوام کے خادم ہیں اور انشا اللہ پی ٹی آئی اقتدار میں آکر صوبے کے حقوق کا بھرپور دفاع کرے گی تاکہ بلوچستان کے لوگوں کو تعلیم ، صحت اور روزگار کی فراہمی ترجیحی بنیادوں پر ممکن ہوسکے۔ 

انہوں نے دالبندین کی عوام سے وعدہ کیا کہ اگر دالبندین کی عوام نے ہمیں خدمت کا موقع دیا ہم دالبندین میں بہتر تعلیمی سہولیات ، صحت کی سہولیات سمیت روزگار فراہم کریں گے بلوچستان کی عوام اور نوجوانوں کے لئے تربیتی مراکز ہماری ترجیحات میں شامل ہیں ۔