|

وقتِ اشاعت :   December 25 – 2013

ابوظبی: پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ون ڈے سیریز کا چوتھا میچ بدھ کو ابوظبی کے شیخ زید اسٹیڈیم میں کھیلا جائیگا۔ گرین شرٹس حریف پر فیصلہ کن وار کیلیے بے قرار ہیں، پاکستانی اٹیک کے جان پکڑتے ہی سری لنکنز کے ہوش اڑنے لگے، بعد میں بولنگ سے گریز کی پالیسی بھی گلے کا پھندہ بن چکی، میزبان کی جانب سے وننگ کمبی نیشن سے چھیڑ چھاڑ کا امکان کم ہے، بلاول بھٹی موجودہ الیون کی سب سے کمزور کڑی دکھائی دے رہے ہیں، انھیں بٹھانے کی صورت میں انور علی کو موقع مل سکتا ہے،کپتان مصباح الحق گروئن انجری سے نجات حاصل کرکے میدان میں اترنے کیلیے تیار ہیں، انھوں نے کہاکہ ٹیم کی حالیہ کارکردگی سے حوصلے بلند ہوگئے، ہدف کا تعاقب بھی کرنا پڑا تو کھیل متاثر نہیں ہوگا، ٹاپ ا?رڈر سے توقعات بڑھ گئی ہیں۔ دوسری جانب سری لنکا کرونارتنے کی ناکامی پر کسی نوجون ریزرو بیٹسمین کو میدان میں اتار سکتا ہے، کپتان انجیلو میتھیوز اپنے کھلاڑیوں کا حوصلہ بڑھانے لگے، انھوں نے کہاکہ ہمارے پاس اب کھونے کو کچھ نہیں، پوری قوت سے حریف پر حملہ آور ہوں گے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ابتدائی دونوں میچز کانٹے دار ثابت ہوئے مگر اتوار کو پہلا یکطرفہ میچ دیکھنے میں آیا،اس کی بنیادی وجہ پاکستانی ٹیم میں عمر گل کی شمولیت تھی، جنھوں نے9 ماہ بعد انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی کا جشن سری لنکن ٹاپ آرڈر کو اڑا کر منایا، ان کی اس پرفارمنس سے مصباح الحق کو اپنے بہترین وسائل کو اننگز کے وسط تک سنبھال کررکھنے کا موقع میسر ا?یا، سعید اجمل نے 25 اور محمد حفیظ نے 28 ویں اوور تک بولنگ نہیں کی، ابتدائی میچز میں دونوں ٹیموں کے اٹیک بے جان ثابت ہوئے تھے مگر اس بار پاکستانی بولنگ میں وہی پرانی کاٹ دکھائی دی۔ اس مقابلے سے سری لنکا کو بھی بہت سیکھنے کو ملا، نئے قوانین سے ون ڈے میچز میں 300 رنز بننا عام سے بات ہوچکی اور اس میں وکٹیں لیے بغیر حریف سائیڈز کو رنز بنانے سے روکنے کا تصور بھی بے وقوفی ہے۔ پاکستانی کپتان مصباح الحق تیسرے میچ کے دوران گروئن انجری کا شکار ہوئے مگر اب اس سے نجات پاچکے اور میدان میں اترنے کے لیے تیار ہیں، انھوں نے پہلے میچ میں ففٹی اور دوسرے میں 40 رنز بناکر سال میں سب سے زیادہ ون ڈے رنز بنانے والے کھلاڑی کا اعزاز پھر سے حاصل کرلیا ہے، اگر وہ باقی 2 میچز میں مزید 60 رنز بنانے میں کامیاب ہوجاتے ہیں تو پھر وہ 2007 کے بعد ایک کیلنڈر ایئر میں سب سے زیادہ رنز اسکور کرنے والے پہلے کھلاڑی ہوں گے،اگر اس میں سے ورلڈ کپ ایئر کو نکال دیا جائے تو وہ 2000 کے بعد یہ کارنامہ انجام دینے والے پہلے کرکٹر بن سکتے ہیں۔ مصباح نے کہاکہ ٹیم اس وقت بہترین پرفارمنس دے رہی سب اچھے کھیل رہے اور بڑا اسکور بنارہے ہیں، حوصلے کافی بلند ہیں اگر ہمیں ہدف کا تعاقب بھی کرنا پڑے تب بھی ہم اسی کارکردگی کا سلسلہ جاری رکھیں گے، ٹاپ آرڈر سے توقعات بڑھ چکی ہیں۔ دوسری جانب سری لنکا کے پاس سیریز بچانے کا یہ آخری موقع ہے، کپتان میتھیوز پوری سیریز میں اوس سے خوفزدہ رہے اسی لیے بعد میں بولنگ سے کتراتے رہے، اب انھوں نے تسلیم کیا کہ اچھے ٹریک پر پہلے بیٹنگ کا آپشن بھی بْرا نہیں، اس لیے ہوسکتا ہے کہ اس بار ٹاس جیت کر وہ پہلے خود بیٹنگ کا فیصلہ کریں۔ لاہیرو تھریمانے کا ٹخنہ ابھی تک ٹھیک نہیں ہوا، ان کی جگہ لینے والے ڈیموتھ کرونا رتنے گذشتہ میچ میں صفر پر ا?ؤٹ ہوئے جس سے امکان ہوگیاکہ ان کی جگہ کسی نوجوان ریزرو بیٹسمین کو کھلایا جائے گا۔ میتھیوز نے کہاکہ ہمارے پاس کھونے کیلیے اب کچھ باقی نہیں رہا، ہمیں میدان میں اترنا اورپورے اعتماد کے ساتھ صرف کامیابی کی کوشش کرنا ہے، فتح کیلیے ٹیم کو مثبت رہنا ہوگا۔