دالبندین: ضلع چاغی میں تعلیمی سہولیات کا فقدان اساتذہ کی 400سے زائد اسامیاں عرصہ دراز سے خالی طلباء اور والدین سخت پریشان عالمی شہریت یافتہ ضلع چاغی میں تعلیمی سہولیات کے فقدان اور تعلیمی معیار کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ضلع بھر میں اساتذہ کی کل400سے زائد اسامیاں عرصہ دراز سے خالی پڑی ہوئی ہیں جس کی وجہ سے سکولوں میں اساتذہ کی سخت کمی محسوس کی جاتی ہے ۔
اساتذہ کی اسامیاں پر نہ ہونے کی وجہ سے نہ صرف طلباء کا قیمتی وقت ضائع ہو رہا ہے بلکہ علاقے کی تعلیمی ماحول پر بھی اس کے منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں بعض سکولوں میں طلباء کی تعداد میں اضافے اور اساتذہ کی عدم دستیابی مسائل کی سب سے بڑی وجہ ہے جبکہ بعض سکولوں میں200طلباء کے لیے صرف 18یا 20ٹیچر ڈیوٹی دے رہے ہیں ۔
ضلع بھر کے طلباء کو سائنسی علوم، ریاضی اور جغرافیہ کے مضامین رٹہ لگا کر وقت گزار دیتے ہیں کیونکہ ان مضامین کے لیے استاد مقرر نہیں موجود وفاقی اور صوبائی حکومتیں صوبے میں تعلیمی معیار کی بہتری اور ہر سال داخلہ مہم کیلئے کروڑوں روپے خرچ کر کے بلند وبانگ اعلانات کرتے رہتے ہیں مگر عملاً کچھ بھی نظر نہیں آرہا والدین کے مطابق موجودہ حکومت کی تعلیمی پسماندگی کا خاتمہ صرف کاغذوں تک محدود ہے اگر استاد موجود نہیں ہوگا تو بچوں کجو کون پڑھا سکے گا۔
چاغی ،تعلیمی سہولیات کا فقدان اساتذہ کی 400سے زائد اسامیاں خالی

وقتِ اشاعت : March 17 – 2018