|

وقتِ اشاعت :   March 17 – 2018

 اسلام آباد: حکومت نے کیوبا کے سابق صدر اور انقلاب کی علامت سمجھے جانے والے رہنما فیڈل کاسترو کی جدوجہد کے اعتراف میں انہیں سب سے بڑا سول ایوارڈ ’نشان پاکستان‘ دینے کا اعلان کردیا۔

 حکومت نے یومِ پاکستان کے موقع پر 23 مارچ کو 152 شخصیات کو اعلیٰ ترین سول ایوارڈز دینے کا اعلان کیا ہے جس میں کیوبا کے آنجہانی صدر فیڈل کاسترو کو سب سے بڑا سول ایوارڈ نشان پاکستان دیا جائے گا ۔ فیڈل کاسترو 1959ء سے 1976ء تک کیوبا کے وزیراعظم رہے اور پھر 1976ء سے 2008ء تک ملک کے صدر رہے۔ 2006ء میں طبیعت کی ناسازی کے بعد وہ منظرعام سے غائب ہو گئے اور پھر 2008ء میں انہوں نے ملک کی باگ ڈور اپنے بھائی راول کاسترو کے سپرد کردی۔ 

فیڈل کاسترو کے دور صدارت میں کیوبا اور امریکا کے تعلقات میں تناؤ رہا لیکن ان کی صدارت چھوڑنے کے کچھ ہفتوں بعد ہی امریکا اور کیوبا میں سفارتی تعلقات بحال ہو گئے۔

فیڈل کاسترو نے اس حوالے سے اپنے بیان میں کہا کہ وہ ریاستی فیصلے کی حمایت کرتے ہیں لیکن انہیں امریکی پالیسیوں پر بالکل بھی اعتبار نہیں ہے۔ فیڈل کاسترو ہمیشہ امریکی پالیسیوں اور حکمرانوں کو تنقید کا نشانہ بناتے رہے، امریکا کی دہشت گردی کے خلاف جنگ پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے 2004ء میں صدر جارج ڈبلیو بش کی پالیسیوں کو فراڈ اور دوغلی قرار دیا جب کہ 2011ء میں انہوں نے امریکی صدر براک اوباما کو بے وقوف ٹھہرایا۔

اسی طرح جاپان کے کیمی ہیڈی اینڈو کو ستارہ پاکستان دیا جائے گا جب کہ حال ہی میں انتقال کرنے والی معروف قانون دان مرحومہ عاصمہ جہانگیر کو نشان پاکستان دیا جائے گا۔ انور حبیب، اسلم حیات، طارق محمود اور انجم توقیر کو ہلال پاکستان سے نوازا جائے گا جب کہ ستارہ امتیاز پانے والے 30 افراد میں اشتر اوصاف، جنید جمشید اور عائشہ ہارون شامل  ہیں۔

ستارہ شجاعت 8 شخصیات کو دیا جائے گا، صدارتی ایوارڈ برائے حسن کارکردگی 51 افراد کو دیا جائے گا۔ ستارہ قائداعظم اور ستارہ خدمت ایک ایک شخصیت کو ملے گا جب کہ تمغہ شجاعت 24 اور تمغہ امتیاز 27 افراد کو دیا جائے گا۔