|

وقتِ اشاعت :   March 23 – 2018

دالبندین: تفتان زیروپوائنٹ کی بندش کو ڈھائی ماہ کا طویل عرصہ گذر چکا بارہ ہزار سے زائد مزدور بے روزگار و تفتان شہر کی رونقیں ماند پڑ گئیں مارکیٹیں اور سڑکیں ویران ۔

تفصیلات کے مطابق ایرانی حکومت کی ہٹ دھرمی کے سبب تفتان زیروپوائنٹ کی بندش کو ڈھائی ماہ سے زائد کا عرصہ بیت گیا زیروپوائنٹ پر کاروبار اور روزگار سے وابستہ بارہ ہزار سے زائد مزدور بے روزگار ہونے لگے اور اکثر و بیشتر مزدور اپنے گھروں کو لوٹنے لگے زیروپوائنٹ کی بندش کے اثرات تفتان سمیت پورے ضلع چاغی نوشکی واشک ماشکیل اور خاران تک پڑ گئے ۔

ان علاقوں میں نہ صرف اشیاء خوردونوش کی قلت پیدا ہونے لگی بلکہ بعض اشیاء کی قیمتیں بھی دوبالا ہونے لگی علاوہ ازیں سرحدی شہر تفتان کی مارکیٹیں بازار دکانیں اور سڑکیں ویران ہو گئی ۔

تفتان میں اپنی دکانیں اور جائیدادیں اونے پونے داموں بھیچنے لگے بڑی تعداد میں لوگوں نے مذکورہ شہر سے نقل مکانی کردی ضلع چاغی سمیت پورے بلوچستان میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری میں اضافہ ایک لمحہ فکریہ بن چکی ہے مگر رہی سہی کس رتفتان زیروپوائنٹ کی بندش نے پوری کر دی ہے ٹرانسپورٹرز بھی بری طرح سے متاثر ہونے لگے ہیں۔

اگر وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے زیروپوائنٹ کے متعلق فی الفور کردار ادا نہ کیا تو سرحدی شہر تفتان جنوں اور بھوتوں کا مرکز بن جائیگا اور متاثرہ لوگ ہجرت پر مجبور ہو جائیں گے ۔