|

وقتِ اشاعت :   March 27 – 2018

ڈیرہ مراد جمالی : جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکریڑی جنرل وسابق ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہاکہ پہلے ججوں کے فیصلے خود بولتے تھے اب جج پریس کانفرنس کرکے سیاسی جماعتوں کے قائدین کی پگڑیاں اڑا رہے ہیں ۔

سینٹ کے انتخابات میں مولوی نہ بکا نہ جھکا نواب سردار نوابزادے اور خان کروڑ پتی ہوئے بھی بک گئے۔

انہوں نے کہاکہ سینٹ کے انتخابات میں پی ٹی آئی کے 20اراکین کی فروخت وتصدیق عمران خان نے خود کرکے ثابت کر دیا کہ خان صاحب کے ارد گرد ضمیر فروشوں کا ٹولہ ہے کہ سیاسی افراد کا ٹولہ ہے بلوچستان کے مسلم لیگ کے اراکین پیدائشی لیگی ہیں ۔

ملک درجنوں لیگی ڈھڑے ہونے کے باوجود پھر متحدہ لیگ بنانے کی کیا ضرورت پڑی ہے حقائق بتا دیئے تو میرے پر بھی جل جائیں گے متحدہ مسلم لیگ کے بارے میں جان محمد جمالی سے پوچھیں ۔

ان خیالات کااظہار صوبائی رہنما میر نظام الدین لہڑی ضلعی جنرل سیکریڑی مولانا محمد فضل مینگل رحمت اﷲ بنگلزئی ڈاکڑ عبدالوہاب رند مولانا کے ہمراہ ڈیرہ مراد جمالی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

انہوں نے کہاکہ سینٹ سے بلوچستان کا چیئرمین منتخب ہونا خوشی کی بات ہے لیکن طریقہ کار مختلف تھا۔

سینٹ کے انتخابات پر واویلا کرنے والے 2013کے انتخابات پر نظر ڈالیں حقائق سامنے آجاتے ہیں۔

بڑی سیاسی جماعتوں نے چھوٹی چھوٹی قوم پرست جماعتوں میں سینٹ کی نشتیں تقسیم کردی گئی تھیں لیکن جمعیت علماء اسلام نے ملک وقوم کی خاطر جمہوری نظام کو مضبوط بنانے کیلئے جمہوریت کا ساتھ دیا۔

بلوچستان میں جے یو آئی کی قیادت میں کوئی اختلافات نہیں ہیں البتہ سیاسی نظم وضبط کو تقسیم نہیں کہا جاسکتا ہے اور کہاکہ2018کے انتخابات میں جے یو آئی متحدہ مجلس کے پلیٹ فارم پر سیاسی جماعتوں سے اتحاد قائم کرے گی البتہ کہیں قبائلی اتحاد کی ضرورت پڑی اتحاد کرنے کیلئے جے یو آئی کے دروازے کھولے ہوئے ہیں۔